منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

حکومت کا پیک دودھ پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کا اعلان

datetime 19  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وفاقی حکومت نے پیک دودھ پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کردیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے چیئرمین علی احمد خان کی قیادت میں وفد نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد سے ملاقات کی۔ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈیری ایسوسی

ایشن کے چیئرمین علی احمد خان نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ نے ڈیری سیکٹر پر سیلز ٹیکس ختم کرنے کی یقین دہانی کرادی ہے، ڈیری مصنوعات پر سیلز ٹیکس زیرو ریٹ کیا جائے گا۔علی احمد خان کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں ڈیری سیکٹر پر 17 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تھا، دودھ پر سیلز ٹیکس عائد ہونے سے مہنگائی ہونے کا خدشہ تھا، دودھ پر ٹیکس ختم کرنے سے وزیر اعظم کی ملک میں غذائی قلت پر قابو پانے کی پالیسی میں مدد ملے گی۔دوسری جانب امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ قابل مذمت ہے۔ عوام پہلے ہی مہنگائی کی کچی میں پس رہے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمرانوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنانے کی قسم کھا رکھی ہے۔5 روپے کے اضافے سے گھریلو سلنڈر کی قیمت 240روپے سے بڑھ چکی ہے۔حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کی بدولت 2کروڑ 70لاکھ افراد بے روزگار ہوئے جبکہ کرونا سے متاثرین میں سے ابھی تک صرف 33فیصد بحال ہونے میں کامیاب ہوئے۔ بے روزگار ہونے والوں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت اپنے تابوت میں خود ہی آخری کیل ٹھونک

رہی ہے۔ مہنگائی کم اور عوام کو ریلیف نہ ملا تو موجودہ حکمرانوں کا انجام بھی سابقین جیسا ہوگا۔ 2020میں ادویات کے نرخوں میں ہوشر با اضافہ کرکے کمپنیوں نے 400ارب سے زائد کا منافع کمایا جبکہ چیک اینڈ بیلنس کا حکومتی نظام بری طرح ناکام رہا۔ علاج معالجے کی سہولیات عوام کی دسترس سے باہر ہوچکی ہیں۔ سرکاری

ہسپتا لوں کی حالت زار کے باعث عوام پرائیویٹ ہسپتالوں کو ترجیح دینے پر مجبور ہیں۔پورے کا پور ا نظام ہی ملیا میٹ ہوچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ کہ نا اہلی، کرپشن، بد عنوانی اورمالی بے ضابطگیوں کی نئی نئی داستانیں ہر روز منظر عام پر آرہی ہیں۔ آڈیٹر جنرل کے اپنے ادارے میں 180 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف لمحہ فکریہ ہے۔ آئین پاکستان کے تحت جس ادارے نے مالی وسائل کے استعمال کی مانیٹرنگ کرنا ہے اس کے اندر خرد

برد اور بے ضابطگیاں حکومت وقت کی کمزور گرفت اور بے خبری کی انتہا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک کی باگ دوڑ نا اہل ٹولے کے ہاتھ میں آچکی ہے، جو مسائل کو دیکھ کر گھبرایا ہوا ہے۔ انہیں سمجھ ہی نہیں آرہی کیسے حل کیا جائے۔ حکومت اتحادی بھی کارکردگی سے ناراض دکھائی دیتے ہیں۔ وزیر اعظم کب تک اپنی نااہلی، ناکام پالیسیوں اور مایوس کن کارکردگی کا ملبہ دوسروں پر ڈالتے رہیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…