ہفتہ‬‮ ، 24 مئی‬‮‬‮ 2025 

حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی وہ باتیں جو آپ کی زندگی کو بدل کر رکھ دیں

datetime 17  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ رسو ل اللہ ﷺ کے قریبی ساتھی اور دوست تھے ، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی نانی رسو ل اللہ ﷺ کی پھوپھی تھیں۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے بعد حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ مسلمانوں کے خلیفہ بنے، آپ عرب کے سب سے دولت مند تاجر تھے ، دولت اور سخاوت

کی وجہ سے لوگ آپ کو غنی کہتے ہیں۔حضرت عثمان غنی کو رسول اللہ ﷺ سے بے حد محبت تھی، آپ نے ہر موقع پر پیارے آقا ﷺ کا ساتھ دیا۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنی دو بیٹیوں کا نکاح حضرت عثمان غنی سے کیا۔ مسلمان ہجر ت کرکے مدینے آئے ، تو انہیں پینے کے پانی کے حصو ل میں سخت مشکل پیش آئی، سارے سارے شہر میں پانی کا صرف ایک کنواں تھااس کا مالک یہودی تھا ۔جو بڑا لالچی اور سنگ دل شخص تھا ، وہ کنویں کا پانی فروخت کرتا تھا ، ان دنوں مسلمانوں کی مالی حالت کمزور تھی ، مسلمانوں کی اس تکلیف کو دیکھ کر نبی کریمﷺ نے ایک دن مسجد میں یہ اعلا ن فرمایا:جو شخص اس یہودی سے کنواں خرید کر وقف کردے گا، میں اسے جنت کی بشارت دیتا ہوں ۔ ہر مسلمان اس سعادت کو حاصل کرنے کےلیے بے تا ب تھا۔ لیکن اللہ پاک نےیہ سعادت حضرت عثمان غنی کی قسمت میں لکھی تھی۔ یہودی اس کنویں کو بیچنے کے لیے تیا ر نہ تھا، حضرت عثمان غنی اس کنویں کو خریدنے کے لیے بے تا ب تھے ۔

وہ اس شر ط پر کنواں بیچنے کے لیے تیار ہوا، کہ ایک دن کنویں پر میرا حق ہوگا اور دوسرے دن مسلمانوں کا۔ چنانچہ بارہ ہزار درہم میں یہ سودا طے پا گیا حضرت عثمان غنی چونکہ فطرتاً سخی تھے، اس لیے اپنی بار ی پر کیا مسلمان کیا یہودی سب کو جی بھر کر مفت پانی بھرنے دیتے۔ یہودی کی باری آئی تو کوئی بھی کنویں کا رخ نہ کرتا، جب یہودی

نے دیکھا کہ اسے نفع نہیں ہور ہا ہے تو اس نے بقیہ حصہ بھی فروخت کرنے کی پیشکش کی، حضرت عثمان غنی نے باقی حصہ بھی آٹھ ہزار درہم میں خرید کر لوگوں کے لیے وقف کردیا۔ حضرت عثمان ایک بار وضو کرتے ہوئے مسکرانے لگے ، لوگوں نے وجہ پوچھی : تو آپ فرمانے لگے : ایک مرتبہ آقا ﷺ کو اسی جگہ پر وضو فرمانے کے بعد مسکراتے

ہوئے دیکھا تھا۔ بعض دفعہ جرم کو معاف کرنا مجر م کو زیادہ خطرناک بنادیتا ہے ۔ آہستہ بولنا، نیچی نگاہ رکھنا، ایمان کی نشانی ہے ۔ اپنا بوجھ دوسروں پر نہ ڈالو ، خواہ کم ہو یا زیادہ۔ خاموشی غصے کو بہترین علاج ہے گن اہ کسی نہ کسی صورت میں دل کو بے چین رکھتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے سوا کسی سے کوئی امید نہ رکھو۔ زیادہ کھانا بھی ایک بیماری ہے حقیر سے حقیر پیشہ ہاتھ پھیلانے سے بہتر ہے نعمت اور عافیت کے ہوتے ہوئے زیادہ طلبی بھی شکوہ ہے ۔ زبان درست ہوجائے تو دل بھی درست ہوجاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نیوٹن


’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…