منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

حکومت نے جسٹس فائز عیسیٰ کی حمایت سے دستبردار نہ ہونے پر وکلاء کی گرانٹ رو ک دی،سابق صدر سپریم کورٹ بار کا تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 16  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ روایتی طور پر ہر مالی سال کے اختتام پر وفاقی حکومت پاکستان بار کونسل،سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن و ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن و صوبائی دارالحکومتوں کے ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن و دیگر کئی بار ایسوسی ایشن کو ”گرانٹ ان ایڈ”کے

مد میں معمول کے مطابق سالانہ ایک متعین رقم وزارت قانون و انصاف کے توسط سے دیتی آئی ہیں۔ مگر بدقسمتی سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس داخل کرنے کے بعد جون 2018 میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن و پاکستان بار کونسل سمیت کئی دیگر بار ایسوسی ایشنز و بار کونسلوں کی اس ریفرنس کے خلاف واضح موقف اور مزاحمت کی وجہ سے ان اداروں کے قانونی استحقاق کو مجروح کرتے ہوئے پاکستان کے سب سے بڑے وکلاء کے نمائندہ اداروں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن و پاکستان بار کونسل کو نظرانداز کرتے ہوئے مشروط پیشکش کی کہ اگر وہ سپریم کورٹ کے جج قاضی فائز عیسیٰ کی حمایت سے دستبردار ہوجائیں تو معمول کے گرانٹ ان ایڈ سے کہیں زیادہ رقم وصول کرسکتے ہیں مگر الحمد و للہ اس پیشکش کو مجھ سمیت پاکستان بار کونسل نے 2018 سے لیکر آج تک پزیرائی نہیں دی مگر وفاقی حکومت اس وقت سے آج تک ہر سطح پر وکلاء کے اداروں کے امداد کے نام پر سیاسی

رشوت اور ان کے اوپر عدلیہ کی آزادی پر سمجھوتہ کرنے کی مشروط امداد کی کوششیں قابل افسوس اور ملک کے آزاد بارز کی خود مختاری پر حملہ اور ناروا قدغن آئین و قانون سے ماورائے و قابل گرفت ہیں ،مزید براں لاہور بار کے ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے ایسی ہی قرارداد

ہمارے موقف کی تائید ہے کہ کچھ افراد مجموعی قومی و ملکی مفاد کے اجتماعی مقاصد کو بالائے طاق رکھ کر وقتی مفادات کے طابع چند سکوں کی خاطر خوشامدانہ قراردادیں منظور کرنا متعلقہ بار کی بے توقیری و عدلیہ کی آزادی و بلوچستان کے حق پر اپنی نادان پست ذہنیت کی عکاس سطحی اقدام قابل افسوس ہے جس پر سرینا عیسیٰ کی تشویش بھی قابل لحاظ و توجہ و پزیرائی ہے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…