منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

سابق ایرانی صدر نے سعودی عرب اور ایران کے اختلافات ختم کروانے کی کوششیں شروع کر دیں

datetime 16  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی)سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ جو چیز خطے کے ممالک کو متحد کرتی ہے وہ انہیں تقسیم کرنے اور ایک دوسرے کے مخالف بنانے والے عوامل سے بڑھ کر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران دوست، برادر اور پڑوسی ملک ہیں۔ انہیں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا ہو گا۔عرب ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے

احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور ایران کے مابین دشمنی دونوں فریقوں کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہے۔ دونوں ممالک بھائی اور ہمسایہ ہیں اور ان کے مابین مشترکات اختلافی امور سے درجنوں گنا زیادہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے کے استحکام کے لیے دونوں ملکوں کو مل کر تعاون کرنا چاہئے۔انہوں نے یورپی یونین کی طرح خطے کے ممالک کے مابین ایک اتحاد کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آخر یورپ نے اپنے عوام کے مفاد کے لیے یونین کے تجربے تک پہنچنے سے پہلے ایک طویل عرصے تک لڑائی لڑی۔احمدی نژاد نے مزید کہا کہ بین الاقوامی قوتیں توانائی اور ثقافت سے مالا مال خطے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قوتیں اس کو کنٹرول کرنے کی کوششوں کی آڑمیں خطے میں مسائل پیدا کر رہی ہیں۔احمدی نژاد نے کہا کہ خطے کے وسائل پر قبضہ کسی ایک ملک کے لیے نہیں۔ عراق کے مصلوب صدر صدام حسین خطے میں سب سے اہم بننا چاہتے تھے لیکن انہیں بہت سی

پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔خطے کے ممالک کے مابین تعاون پر بات کرتے ہوئے سابق ایرانی صدر نے کہا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں 2012 میں تیل کی قیمت میں اضافے کے لیے ایک سے زیادہ بار سعودی عرب کے ساتھ تعاون کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دور میں ریاض اور تہران کے مابین کسی قسم کے باہمی خطرات نہیں تھے۔انہوں نے

کہا کہ خلیجی پانیوں پر کنٹرول کے لیے ایران اور سعودی عرب کے مابین تعاون کے دائرہ کار کو وسیع ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ یمن ، افغانستان اور شام جیسے حل طلب مسائل میں دونوں ممالک کے درمیان افہام وتفہیم ضروری ہے۔احمدی نژاد نے کہا کہ وہ اب ایران برسر اقتدار طبقے اور پالیسوں سے متفق نہیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…