جمعرات‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

دفتر واپس بلانے کے اعلان پر ایپل کو عملے کی مزاحمت کا سامنا

datetime 10  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی) مختلف کمپنیوں کی طرح ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے بھی ورک فرام ہوم کی پالیسی اپنائی تھی تاہم اب جب ایپل نے ملازمین کو رواں برس ستمبر سے واپس دفتر بلانے کی کوشش کی تو انہیں اس سلسلے میں مزاحمت کا سامنا ہے فرانسیسی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مختلف کمپنیوں کی طرح ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے بھی ورک

فرام ہوم کی پالیسی اپنائی تھی تاہم اب جب ایپل نے ملازمین کو رواں برس ستمبر سے واپس دفتر بلانے کی کوشش کی تو انہیں اس سلسلے میں مزاحمت کا سامنا ہے آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل نے ستمبر سے ملازمین کو ہفتے میں 3 دن دفتر آنے کا کہا ہے۔کم از کم 80 افراد نے ایک خط جمع کرایا ہے جس میں ایک برس سے زائد عرصے سے گھر سے کام کرنے والے ملازمین کو مزید نرمی دینے کا کہا گیا ہے۔خط میں لکھا گیا کہ ہم اپنے ساتھیوں میں پائی جانے والی تشویش کے حوالے سے بات کرنا چاہیں گے۔مزید کہا گیا کہ ایپل کی ریموٹ/لوکیشن فلیکسیبل ورک پالیسی اور اس سے متعلق بات چیت نے پہلے ہی ہمارے کئی ساتھیوں کو ملازمت چھوڑنے پر مجبور کردیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ ہم میں بہت سے لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہمیں یا تو اپنے خاندان، اپنی خیریت اور بہترین انداز میں کام کرنے کا انتخاب کرنا ہے یا پھر ایپل کا حصہ بنے رہنا ہے۔گزشتہ برس کے لاک ڈائونز کی وجہ سے دیگر کئی ٹیک فرمز کی طرح ایپل نے

بھی اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے یا دور دراز مقامات سے کام کی اجازت دی تھی۔گوگل، فیس بک اور مائیکروسافٹ نے بھی اپنے عملے کو ورک فرام ہوم کی سہولت دے رکھی ہے جبکہ کچھ فرمز جیسا کہ ٹوئٹر نے اپنے عملے کو غیر معینہ مدت تک گھروں سے کام کرنے کا کہا ہے۔ایپل کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ گھروں سے بہت اچھے طریقے

سے کام ہوا اور اس سے عملے کو کام اور زندگی کے درمیان بہتر توازن رکھنے کا موقع بھی ملا ہے جبکہ وبا کے پھیلا کے خطرے کو بھی کم کیا ہے۔خط کے مطابق ہم دنیا بھر میں خود کو اپنے ساتھیوں کے ساتھ پہلے سے زیادہ بہتر روابط محسوس کرتے ہیں اور ہم پہلے سے زیادہ بہتر کنیکٹڈ ہیں۔عملے کے خط میں مزید کہا گیا کہ ہم روزانہ دفتر آنے کے بجائے جس طرح ابھی کام کر رہے ہیں اسی کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔خط میں کہا گیا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گھروں سے کام کے حوالے سے ایگزیکٹو ٹیم کی سوچ ایپل کے ملازمین کے تجربے سے مختلف ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے


ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…