منگل‬‮ ، 22 جولائی‬‮ 2025 

جینز پہننے کے شوقین افراد ہوشیار ہو جائیں

datetime 7  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(یواین پی) جینز بلاشبہ ہر عمر اور جنس کے افراد میں مقبول ترین لباسوں میں سے ایک ہے۔ ایک وقت تھا جب جینز صرف مزدور پیشہ طبقہ پہنتا تھا لیکن اب یہ فیشن کی علامت سمجھا جانے لگا ہے۔آسٹریلوی نیورولو جسٹ ڈاکٹر تھامس کیمبر نے جینز پہننے کے شوقین جوانوں کے لئے بری خبردی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تنگ جینز پہننے کی وجہ سے کولہوں اور ٹانگوں کے

اعصاب کو نقصان پہنچتا ہے۔ اعصابی تناؤ اور ٹانگوں کی نسیں دبنے سے خون کی روانی میں رکاوٹ آجاتی ہے۔دوسری جانب برطانوی طبی ماہرین کی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ چست جینز پہننے والی خواتین کو کمر میں درد کا شدید خطرہ ہوتا ہے۔2000 سے زائد برطانوی خواتین پر برٹش کائریوپریکٹک ایسوسی ایشن (بی سی اے) کی تحقیق سے معلوم ہوا کہ جینز پہننے والی تین چوتھائی خواتین نے کمر درد کی شکایت کی۔محقق رشی لواٹے نے بتایا کہ چست جینز پہننے والی خواتین کو حرکت کرنے میں زیادہ قوت صرف کرنا پڑتی ہے۔ جس کے باعث کمر, ہڈیاں اور اطراف کے پٹھے شدید دباؤ میں آجاتے ہیں۔رشی لواٹے نے بتایا کہ دنیا بھر میں کمر درد کے مریضوں کی شرح 9.4 فیصد ہے جس کی بڑی وجہ اٹھنے بیٹھے اور چلنے پھرنے کا غلط انداز ہے۔نوجوانوں کے پسندیدہ لباس جینز کا کپڑا بُننے کا آغاز 1600 میں اطالوی علاقے چیری میں کیا گیا تھا۔کپڑے کا ڈیزائن محنت مزدوری کرنے والے طبقے کو مدنظر رکھ کے بنایا گیا تھا۔ کپڑے کو جلد ناکارہ ہونے سے بچانے اور سخت سردی کے موسم میں قابل استعمال بنانے کے لئے مضبوط اور پائیدار بنایا گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ چست جینز کے سخت کپڑے سے پیٹ پر دباؤ پڑتا ہے جس سے معدے کی تیزابیت بڑھتی ہے اور سینے میں جلن ہوتی ہے۔ سینے یا دل کی جلن کے علاوہ پیشاب کی نالی میں انفیکشن جیسے امراض بھی لاحق ہوسکتے ہیں۔لباس کا باوقار، خوبصورت ہونا ضروری ہے لیکن آرام دہ ہونا لازم ہے۔ اس لئے آئندہ لباس منتخب کرتے ہوئے قیمت یا برانڈ کے ساتھ ان خوبیوں کا دھیان ضرور رکھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…