اسلام آباد (این این آئی)نیب نے سابق وزیر خواجہ سعد رفیق ، سابق میئر فیصل آباد چوہدری شیر علی اور منشاگروپ سمیت 10انکوائریز کی منظوری دیدی ۔قومی احتساب بیورو (نیب)کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں حسین اصغر، ڈپٹی چیئرمین
نیب،سید اصغر حیدر،پراسیکوٹر جنرل اکاؤنٹبلیٹی نیب،ظاہر شاہ،ڈی جی آپریشنز نیب اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ نیب ایک انسان دوست ادارہ ہے جو قانون کے مطابق ہر شخص کی عزت نفس کا احترام کر نے پر سختی سے یقین رکھتا ہے۔نیب کی تمام انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی جاتی ہیں جوکہ حتمی نہیں ہوتیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعدمزید تحقیقات کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تاکہ انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں 10 انکوائریز کی منظوری دی گئی۔جن میں خواجہ سعد رفیق سابق وفاقی وزیر برائے ریلوے،پاکستان ریلویز کے افسران /اہلکاران اور
دیگر،مظفر علی رانجھا،سابق ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب، نور الامین مینگل سابق ڈی سی او فیصل آباد،ہائی ویز ڈیپارٹمنٹ فیصل آباد کے افسران /اہلکاران،سٹی ڈسٹرکٹ حکومت فیصل آباد کے افسران /اہلکاران،میسرز یڈ کے بی ریلائیبل اور دیگر، چوہدری شیر علی سابق مئیر /سابق رکن قومی اسمبلی فیصل آباد،محمد امین چوہدری سابق ڈپٹی کمشنر
فیصل آباد،میاں انجم محمد سلیم،محمد سلیمان،عمران شیر علی،ایف ڈی اے کے افسران /اہلکاران اور دیگر،خواجہ فرید یونیورسٹی رحیم یار خان کے افسران /اہلکاران،چیف سیکرٹری پنجاب اور پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن وہاڑی کے افسران،سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن رحیم یار خان کے افسران/اہلکاران،یونائیٹڈ ایتھانول
انڈسٹریز صادق آباد کی انتظامیہ اور دیگر،آفیسرز /آفیشلز سی اینڈ ڈبلیو، ڈیپارٹمنٹ کے افسران /اہلکاران اور دیگر، لائیو سٹاک ڈیپارٹمنٹ ملتان کے افسران /اہلکاران اور دیگر،مہر ارشاد احمد خان رکن قومی اسمبلی اور دیگرکے خلاف انکوائریز کی منظوری شامل ہے۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں منشاء گروپ اور دیگر
کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں محمد یاسین سابق تحصیل ناظم،غزالہ شاہین دختر محمد یاسین،سابق رکن صوبائی اسمبلی،غلام مرتضیٰ،اعظم سہیل اور دیگر کے خلاف انکوائری قانون کے مطابق مزید کاروائی کے لئے ایف بی آر اور ایف آئی اے کو بھیجنے کی منظوری دی گئی۔قومی احتساب بیورو
کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں حافظ محمد طارق جاوید میڈیکل سپرنٹنڈنٹ(ریٹائرڈ)ڈی ایچ کیو بہاولپور اور دیگر کے خلاف انکوائری اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو بھیجنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں نذیر احمد لنگاہ،ریٹائرڈ جج ملتان اور دیگر،حافظ اللہ دتہ کاشف ایڈووکیٹ ہائی کورٹ کے خلاف انکوائری رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ
کو بھیجنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں محمد اسلام اسلم سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب،چولستاں ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران /اہلکاران اور دیگر خلاف انکوائری قانون کے مطابق مزید کاروائی کے لئے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو پنجاب کو بھیجنے کی منظوری دی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈکے اجلاس میں سہیل ظفر رکن صوبائی اسمبلی
پنجاب،رضوان ظفر سابق ٹاؤن ناظم گجرانوالا اور دیگر،ملک غضنفر عباس چیمہ، رکن صوبائی اسمبلی،محمد شیر چیمہ، ریونیو ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائریز اب تک کے عدم ثبوت کی بنیاد پر قانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی۔قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ بڑی مچھلیوں
کے خلاف وائٹ کالر کرائمز کے میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اورکرپشن فری پاکستا ن نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر قانون کے مطابق عمل پیرا ہے۔ نیب انسداد بدعنوانی کا قومی ادادرہ ہے۔نیب نے 2020 میں 323 ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پربدعنوان عناصر سے برآمد کئے جو کہ ایک ریکارڈ
کامیابی ہے۔نیب نے اپنے قیام سے اب تک814 ارب روپے بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر برآمدکئے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔نیب شوگر، آٹا، منی لانڈرنگ، جعلی اکاؤنٹس، اختیارات کا ناجائزاستعمال، آمدن سے زائد اثاثے، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز اور مضاربہ سینکڈل کے ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے
کے لئے کو شاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا خصوصاَ َ ٹرانسپرنسی انٹر نیشنل پاکستان، ورلڈ اکنامک فورم،گلوبل پیس کینیڈا، پلڈاٹ اور مثال پاکستان نے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ جو نیب کیلئے اعزاز ہے۔انہوں نے کہاکہ نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ نیب کا تعلق کسی سیاسی
جماعت، گروہ یا فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ نیب اور پاکستان ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں جبکہ نیب اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔چئیرمین نیب جناب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں /کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور مضاربہ سیکنڈلز کے ملزمان سے عوام کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی
کیلئے نہ صرف سنجیدہ کاوشیں کر رہا ہے بلکہ نیب نے اربوں روپے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں /کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور مضاربہ سیکنڈلز کے ملزمان سے بر آمد کر کے متاثرین کو واپس کئے ہیں جس پر متاثرین نے چئیرمین نیب جناب جسٹس جاوید اقبال کا شکریہ ادا کیا۔