اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی اور تجزیہ کار ہارون الرشید کا نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ کل تو اپوزیشن والے ایک دوسرے پر مہربان تھے۔اب یہ حال ہے کہ بلاول بھٹو نے وزیراعظم نہیں کہا بلکہ رائیونڈ کا وزیراعظم کہا ہے کہ انہیں باہر جانے
کا موقع دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کا اس وقت فیصلہ یہی ہے کہ وہ شہباز شریف کو سپورٹ کریں گے۔سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا۔ان کو اگر وزیراعظم بننے کا موقع ملا تو وہ صاحبزادی کو بھول جائیں گے۔نواز شریف سمجھتے ہیں کہ شہباز شریف آ جائیں۔کل حالات بدل جائیں تو اپنا فیصلہ بدل لیں گے۔پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی لڑائی صرف سوکنوں کی لڑائی ہے۔پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ اس کے سر پر دست شفقت رکھا جائے،مقدمات تو سبھی کے کیے گئے،زرداری کے فیک اکائونٹس کہاں گئے۔جو بینچ شہباز شریف کے مقدمات کی سماعت کر رہے تھے وہ ٹوٹ گئے۔شہباز شریف باہر جائیں گے، حالات بہتر ہوئے تو مریم نواز بھی باہر چلی جائیں گی۔ شہباز شریف کی سٹریٹجی ہے کہ قومی قسم کی حکومت بنائی جائے۔اگر ن لیگ الیکشن جیت جائے جس کی وہ امید رکھتے ہیں تو ن لیگ کی حکومت ہو لیکن باقی لوگوں کو ساتھ لے کر چلا جائے۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے مابین گفتگو ہوئی ہے۔شہباز شریف نے پیغام بھیجا کہ مجھے کام کرنے کا موقع دیں یا میں گھر بیٹھ جاتا ہوں۔مریم نواز اور شاہد خاقان عباسی نے شہباز شریف کی کوششوں کو سبوتاژ کیا۔