پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

”ہمارے ساتھ سیاست نہیں انصاف کیا جائے” جہانگیر ترین، نذیر چوہان معاملے پر بھی بول پڑے

datetime 31  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) سیشن کورٹ اور بینکنگ جرائم کورٹ نے سینئر سیاستدان جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی عبوری ضمانت میں 11جون تک توسیع کر دی ۔ جہانگیر ترین اپنے گروپ کے اراکین اسمبلی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جہاں کارکنوں اور حامیوں نے ان پر گل پاشی کی۔جہانگیر ترین اپنے صاحبزادے علی ترین اور وکلاء کے

ہمراہ جسٹس حامد حسین کی عدالت میں پیش ہوئے ۔فاضل جج نے استفسار کیا کہ پچھلے15دن میں ایف آئی اے نے کیا تحقیقات کی ہیں، جس پر ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے بتایا کہ ادارے کے ایک آفیسر کا ٹرانسفر ہوگیا ہے۔عدالت نے اظہاربرہمی کرتے ہوئے کہا کہ اہم نوعیت کا کیس ہے عدالت سے پوچھے بغیر کیوں تفتیش تبدیل کی گئی، کیوں تبادلہ کیا گیا؟ عدالت نے تبادلہ کرنے والے آفیسر اور تفتیشی کو تفتیش مکمل نہ کرنے پر شوکاز نوٹس جاری کر دیئے۔ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے ریمارکس دیئے کہ میں اس حوالے سے اعلی افسران کو لکھوں گا ۔عدالت نے استفسار کیا یہ معاملہ کب سے چل رہا ہے ،اب تک تحقیقات کیوں مکمل نہیں کی گئیں ،اگر آپ کا ادارہ تفتیش نہیں کرنا چاہتا تو بتائے ۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ ہم کیس پرحتمی دلائل کیلئے تیار ہیں۔ عدالت نے عبوری ضمانت میں11جون تک توسیع کردی ۔بینکنگ جرائم کورٹ نے بھی جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 11جون تک توسیع کرتے

ہوئے کیس کی مزید سماعت ملتوی کردی۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے بیرسٹر علی ظفر کو تفتیش کیلئے مقرر کیا تھا،بیرسٹرعلی ظفر کی عزت کرتا ہوں ،انہوں نے کیس پر بڑی محنت کی اورتفتیش کو مکمل کر لیا ،امید تھی رپورٹ منظر عام پر آ جائے گی مگررپورٹ ابھی تک منظر عام پر نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ قیاس آرائیاں ہیں کہ علی ظفر نے زبانی رپورٹ وزیراعظم کو دیدی، قیاس آرائیاں ہیں کہ رپورٹ ہمارے حق میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انصاف مانگنے نکلے تھے ، بہت دن گزر گئے ،اب تک انصاف مل جانا چاہیے تھا،زیادہ وقت گزر جائے تو انصاف نہیں ملتا ، میری کسی حکومتی عہدیدار سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔انہوں نے کہا کہ میری کسی

حکومتی عہدیدار سے ملاقات نہیں ہوئی، اپنا کیس لڑرہے ہیں اور علی ظفر کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں، ہمارے ساتھ سیاست نہ کی جائے، انصاف کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ علی ظفر نے اپنی رپورٹ میں جو بھی کہا ہے اس پرایکشن لیا جائے، کچھ ایسی باتیں معلوم ہیں جومیڈیا کے سامنے نہیں بتانا چاہتا ،وقت آنے پر بتائوں گا۔انہوں نے کہا کہ مجھ پر بے

بنیاد الزامات لگائے گئے ،ہم عبوری ضمانت کے لیے عدالت میں پیش ہوئے لیکن ہمیں ہر پیشی پر نئی تاریخ مل جاتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نذیر چوہان پر مقدمہ ہوا اس سے بات بگڑی ہے۔نذیر چوہان نے کہا کہ شہزاد اکبر کی جانب سے درج مقدمے میں ضمانت نہیں کرائوں گا ، اتوار کے روز اسی غرض سے گرفتاری دینے تھانے گیا تھا۔قبل ازیں جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر گروپ کے اراکین کا اجلاس ہوا جس میں نذیر چوہان کے خلاف مقدمے کے اندراج سمیت مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ نذیر چوہان کا بھرپو رساتھ دیا جائے گا او رڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…