اسلام آباد(آن لائن)وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے مجموعی قرضوں کا 32 فیصد، مسلم لیگ ن نے 56فیصد جبکہ موجودہ حکومت نے 3 سالوں میں 21 فیصد لیا،حکومت سالانہ 3ہزار ارب قرض ادا کرنے کے لئے دے رہی ہے، موجودہ حکومت
پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے لیے ہوئے قرضوں کو واپس کررہی ہے، اگر بجٹ میں سے قرضوں پر سود کی ادائیگی نکال دے تو حکومت کا پرائمری بیلنس سرپلس میں ہے یعنی بجٹ کے مطابق حکومتی آمدن اخراجات سے زیادہ ہے۔ جمعرات کو وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے بلاول زرداری کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ2008 میں بیرونی قرضے 46بلین ڈالر تھے جو2013 تک بڑھ کر 60.09ملین ڈالر ہوئے، پیپلز پارٹی دور میں بیرونی قرضوں میں 32 فیصد اضافی ہوا۔2013 سے 2018 تک ملک کے بیرونی قرضے 95.24بلین ڈالر ہوئے، مسلم لیگ ن دور میں بیرونی قرضوں میں 56 فیصد اضافہ ہوا۔موجودہ حکومت نے مارچ 2021 تک مجموعی قرضوں کا 21فیصد قرض لیا۔ موجودہ حکومت پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے لیے ہوئے قرضوں کو
واپس کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر کامیابیاں وزیراعظم عمران خان کی دانشمندانہ پالیسوں اور فیصلوں کی بدولت حاصل ہوئیں ہیں، گذشتہ روز پاکستان
سٹاک ایکسچینج میں 1.5ارب شئیرز کاروبار کا نیا ریکارڈ قائم ہوا، سرمایہ کاروں کا پختہ اعتماد مزید کامیابیوں کی راہیں کھولے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول صاحب، آپ کو پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) 4 فیصد پر ترقی کرتی ہوئی کیوں ہضم نہیں ہورہی؟ کوویڈ 19 کی وجہ سے بھارت کی مالی سال مکمل ہونے پر گروتھ منفی 8فیصد،برطانیہ کی گروتھ منفی9.9، بنگلہ دیش 1.6فیصد،ترکی 1.8 پر کھڑا ہے ، یہ چیلنجز نہ ہوتے تو ہماری گروتھ مزید بہتر ہوتی۔