راولپنڈی (آن لائن ) قومی احتساب بیورو نے ملکی تاریخ کے تیسرے بڑے فراڈ اسکینڈل کی تحقیقات کا آغاز کردیا۔ تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی کی جانب سے آل پاکستان پروجیکٹس کیخلاف انکوائری کا آغاز کیا گیا ہے ، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی کی انویسٹی گیشن ٹیم کوجلد انکوائری مکمل کرنیکی ہدایت کی ہے۔ ترجمان نیب
نے بتایا ہے کہ آل پاکستان پروجیکٹس نے عوام کومبینہ طورپرناجائز اور غیر حقیقی منافع کا لالچ دے کر لوٹا، آل پاکستان پروجیکٹس نے اربوں روپے اکھٹے کرکے خرد برد کی ، آل پاکستان پروجیکٹس ڈبل شاہ اورمضاربہ اسکینڈل کے بعد پاکستان میں تیسرا بڑا اسکینڈل ہے، نیب راولپنڈی نے آل پاکستان پروجیکٹس کے متاثرین سے کوائف و تفصیلات بھی طلب کرلیں۔علاوہ ازیں قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی اور حسین لوائی سمیت دیگر کے خلاف ریفرنسز میں 23 ارب 85 کروڑ روپے کی وصولی کرلی ، میڈیا رپورٹ کے مطابق نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں 23 ارب 85 کروڑ روپے وصول کر لئے، یہ رقم آصف زرداری، یوسف رضا گیلانی اور حسین لوائی سمیت دیگر کے خلاف ریفرنسز میں ریکور کی گئی۔بتایا گیا ہے کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں نیب راولپنڈی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ڈی جی نیب راولپنڈی نے کارکردگی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیب راولپنڈی نے احتساب عدالتوں میں جعلی اکاونٹس کیسز کی تحقیقات کے بعد 14 ریفرنس دائر کیے ، اس دوران جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں 23 ارب روپے سے زائد وصول کیے گئے ہیں۔ چیئرمن نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے خلاف ایک منظم پرپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، نیب پر بلاجواز تنقید نہ کی جائے، بلاوجہ وہی تنقید کرتے ہیں جن کو نیب قانون کا علم ہی نہیں ہے، جب کہ ہم نے ہمیشہ یہ کہا کہ مثبت تنقید کا خیرمقدم کریں گے۔