راولپنڈی (این این آئی)وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہاہے کہ پی ڈی ایم اپنی موت خود مری اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی،تحریک انصاف میں گروپنگ کا تاثر دیا جارہاہے ، پی ٹی آئی میں گروپنگ نہیں ، جہانگیر خود کہتے ہیں پی ٹی آئی کا حصہ ہوں ،پی ٹی آئی ایک ہے اور ایک رہے گی،لیڈر عمران خان ہے اور وہی رہے گا ، وزیر اعظم کے
مطابق قانون سب کے لئے برابر ہے ،کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا ،رنگ روڈ سے ملحقہ علاقہ میں نہ زمین ہے نہ خریدی اور نہ بیچی ہے، انکوائری ضرور ہونی چاہئے،جو ملوث ہو اسکے خلاف کارروائی کی جائے ، انکوائری کیلئے جب بھی بلایا گیا تو پیش ہو جائونگا ،خوشی ہے چوہدری نثار حلف اٹھانے جا رہے ہیں،اپنی بد ترین شکست اور انتخابات کو تسلیم کرلیا ۔ ہفتہ کو اپنے بھتیجے ایم پی اے عمار صدیق خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ 27 رمضان کو مسجد اقصی کے اندر فلسطینی بھائیوں پر بہیمانہ تشدد اور ظلم کیا گیا ،دنیا بھر کے مسلمان فلسطینی بھائیوں سے یکجہتی اظہار کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز پاکستانی عوام نے بھی بھرپور اظہار یک جہتی کیا،اسرائیل کے بہیمانہ تشدد اور جبر کی مذمت کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہاکہ ترکی اور پاکستان کے وزرائے خارجہ اور حکومتوں کو فلسطینی مسئلہ موثر انداز میں اٹھانے پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم اپنی
موت خود مری اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی،کہا تھا ان کی آپس میں ہم آہنگی نہیں۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے اندر سے ایک مسئلہ سامنے آیا اور اسے ایشو بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ،ٹی وی پر دو بندے پی ٹی آئی اور ایک اپوزیشن جماعتوں سے بلایا جاتا ہے ،جو پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر منتخب ہوا وہ اسی جماعت کا رکن اسمبلی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت
میں گروپنگ کا تاثر دیا جا رہا ہے،لیکن پی ٹی آئی گروپنگ نہیں ہے ،جہانگیر ترین خود برملا کہہ چکا کہ وہ پی ٹی آئی کا حصہ ہے ،پی ٹی آئی ایک ہے اور ایک رہے گی،لیڈر عمران خان ہے اور وہی رہے گا ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت میں لوگوں کے بہت سے ایکدوسرے سے تحفظات ہوسکتے ہیں ،بہت لوگوں کے خلاف انکوائرہز،کمیشن اور ریفرنس بنے،وزراء
جیلوں میں بھی گئے،وزیر اعظم نے ملاقات کرنے والوں کو کہا تھا کہ قانون سب کے لئے برابر ہے ،کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم کے پاس اپنا کوئی پروگرام ہے نہیں، اب وہ پی ٹی آئی کے لوگوں کے کندھوں پر بندوق رکھ کر چلانے کی کوشش کر رہے ہیں جو نامناسب ہے ،اپنے تحفظات ہو جگہ پر سب کے سامنے رکھے ۔
انہوں نے کہاکہ رنگ روڈ سے ملحقہ علاقہ میں نہ زمین ہے نہ خریدی اور نہ بیچی ہے۔ انہوںنے کہاکہ رنگ روڈ کے الائنمنٹ تبدیلی سے کوئی تعلق نہیں کسی سوسائٹی سے کوئی تعلق نہیں ،کل بھی کہا آج بھی کہہ رہا ہوں یہ پراجیکٹ ضرور مکمل ہونا چاہیے، انکوائری ضرور ہونی چاہئے،جو ملوث ہو اسکے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ جس
الائنمنٹ پر بھی رنگ روڈ کی تعمیر ہو لیکن اسی سال اسکی تعمیر کا آغاز ہونا چاہیے،اس منصوبے کو کسی سازش کی نظر نہیں ہونا چاہیے ،الائمنٹ کو دیکھ کر اسکی ٹی ٹینڈرنگ بھی ہونی چاہیے،انشاء اللہ اسی سال اسکی گرائونڈ بریکنگ کروائیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ میرے خلاف اس معاملہ میں جو بھی ملوث ہے اس سے کوئی سروکار نہیں،انکوائری ہونی چاہیے
جو ملوث ہو اسکو سزا بھی ملنی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے کسی وضاحت کی ضرورت نہیں،اللہ کے سامنے سرخرو ہوں،پھر بھی خود کو انکوائری کے لئے پیش کر رہا ہوں،جب بلایا گیا پیش ہو جائوں گا ۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے کہا کہ انکوائری میں میرا نام نہیں،اس لئے پریس کانفرنس کی ضرورت نہیں تھی،۔وزیر اعظم کو کہا کہ اپنے خاندان اور کردار پر
کوئی انگلی نہیں اٹھنے دوں گا ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے کوئی گھبراہٹ نہیں ”جناں کھادیاں گاجراں انہاں دے پیٹے پیڑا”۔ انہوں نے کہاکہ خوشی ہے چوہدری نثار حلف اٹھانے جا رہے ہیں،انھوں نے الیکشن کو تسلیم نہ کرنے کا بیان دیا تھا،دھاندلی کا بیان دیا تھا اگر دھاندلی ہوتی تو وہ ایم پی اے بن سکتے تھے؟۔ انہوں نے کہاکہ دیر آمد درست آمد،اپنی بدترین ہار
کو تسلیم کرلیا،انتخابات کو تسلیم کرلیا ۔ انہوں نے کہاکہ ضلعی انتظامیہ کو کہا کہ وہ حکومت کو لکھیں کہ چوہدری نثار کا حلقہ تین سال سے نذر انداز ہورہا ہے ،خوشی ہے وہ حلف اٹھائیں گے،اور قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں سے اپنی ہار کو تسلیم کرلی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مارگلہ ہائی وے کا اس منصوبہ سے تعلق نہیں وہ الگ منصوبہ ہے،مارگلہ ہائی وے کی منظوری
وزیر اعظم نے دی ہے رنگ الائنمنٹ کی تبدیلی کی منظوری سلمان شاہ نے دی تھی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ اگر آرڈیننس نہ آیا ہوتا تو نثار علی خان حلف نہ اٹھانے ،اگر مریم بی بی اور نواز شریف ہاں کر دیتے تو وہ اپنے بیٹے،بھتیجے کو الیکشن لڑاتے ،چوہدری نثارنے دیکھا کہ انکی ن لیگ میں قبولیت نہیں جس پر حلف اٹھانے کا فیصلہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ
حکومت کے تین بجٹ باقی ہیں،یہ پیش کر کے جائیں گے،ملک اور عوام کی بہتری کے لئے کریں گے ،اب تمام توجہ عوام ہو ریلیف دینے پر ہو گی، ۔ انہوں نے کہاکہ طیارہ حادثہ کو ایک سال ہو گیا،شہداء کے لواحقین سے اظہار افسوس کرتا ہوں ،بین الاقوامی ہوابازی تنظیم کی تمام سفارشات پر عمل درآمد کر دیا ہے،جنھیں دعوت دی ہے کہ وہ خود آکر معائنہ کرلیں لیکن کرونا کی وجہ سے انکا دورہ ملتوی ہو گیا کوشش ہے کہ اسی سال طیارہ حادثہ کی مکمل رپورٹ اسمبلی میں پیش کر دی جائے۔