غزہ،واشنگٹن(این این آئی)فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملوں سے پہلی بار اسرائیل کو مالی نقصان کا سامنا ہے۔حماس کے حملوں سے اسرائیل کی تجارتی اوربحری صنعت (شپنگ) کو نقصان پہنچا ہے جس کے باعث اسرائیلی پورٹس کیلئے وار رسک پریمیم نافذ کردیا گیا۔اسرائیلی پورٹ جانے والے جہاز 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر اضافی دیں گے
جبکہ 7 دن سے زائد اسرائیلی پورٹ پر رہنے کی صورت میں رقم دگنی ہوگی۔اس کے علاوہ جہاز پر لدے سامان کے وار رسک پریمیم میں الگ اضافہ ہوگا۔دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے غزہ میں کشیدگی کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ جنگ بندی کی راہ ہموار کی جائے۔امریکی صدر کی اسرائیلی وزیراعظم سے گذشتہ ایک ہفتے میں یہ چوتھی فون کال ہے۔اسرائیلی میڈیا نے نیتن یاہو کا یہ بیان نقل کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے کوئی نظام الاوقات نہیں دے رہے ہیں۔دوسری جانب صدر بائیڈن پرغزہ میں جنگ بندی کے لیے ان کی اپنی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے بھی دباؤ ڈالاجارہا ہے اور ان سے یہ مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے زیادہ فعال کردارادا کریں۔وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان کیرین ژاں پائیری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں لیڈروں نے غزہ میں رونما ہونے والے
واقعات،حماس اوردوسرے عناصر کی جنگی صلاحیتوں کو کم کرنے کے لیے اسرائیل کی پیش رفت اورعلاقائی حکومتوں کی سفارتی کوششوں کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ صدر نے وزیراعظم کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ آج ہی جنگ بندی میں پیش رفت کی غرض سے کشیدگی میں نمایاں کمی کی توقع کرتے ہیں۔ادھر غزہ میں اسرائیل کے
گذشتہ 10 روز سے جاری فضائی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 219 سے زائد ہوگئی ہے۔اسرائیلی طیاروں کی تباہ کن بمباری کے نتیجے میں غزہ شہر کا انفرااسٹرکچر ، سڑکیں اور عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اوروہاں انسانی صورت حال ابتر ہوچکی ہے۔