کراچی(این این آئی)سمندری طوفان تاؤتے کے آئندہ 18 سے 24 گھنٹوں میں مزید شدت اختیار کر کے انتہائی شدید سائیکلون طوفان بننے اور شمال مغربی سمت میں آگے بڑھنے کا امکان ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ طوفان 18 مئی کی دوپہر یا شام تک بھارتی شہر گجرات سے ٹکرایا جائے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق اس طوفان سے پاکستان کے ساحلی علاقوں کو کوئی سنگین خطرہ
نہیں ہے۔محکمہ موسمیات کے سردار سرفراز نے بتایا کہ یہ اس سال کا پہلا سائیکلون طوفان ہے، یہ اپنی پوزیشن مسلسل تبدیل کررہا ہے اور اب اتنا خطرناک نہیں لگ رہا جتنا ہفتے کی صبح تک تھا۔انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر ہمیں طوفان کے معمولی اثرات کا سامنا ہوگا جس میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور گردآلود ہوائیں شامل ہیں۔کراچی کے بارے میں انہوںنے کہاکہ اس سسٹم کے زیر اثر شہر میں موسم شدید گرم ہونے کا امکان ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ اسے ہیٹ ویو نہیں کہنا چاہیے بلکہ آئندہ 2 روز میں اس سسٹم کی وجہ سے سمندری ہوائیں رک جائیں گی جس کی وجہ سے پارہ 41 سے 43 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس کوئی سائیکلونی طوفان نہیں آیا جبکہ سال 2019 میں 7 طوفان آئے تھے۔بحیرہ عرب میں سائیکلونز کی تاریخ بتاتے ہوئے سردار سرفراز نے کہا کہ آخری مرتبہ سال 2010 میں بلوچستان کی ساحلی پٹی فیٹ نامی طوفان کے باعث ہونے والی
شدید بارشوں سے متاثر ہوئی تھی۔انہوں نے بتایا کہ حالیہ برسوں میں جو سائیکلون اکستان کے لیے تباہ کن رہا وہ مئی 1999 میں آنے والا تیسرے درجے کا سائیکلون 2 اے تھا جو سندھ کے شہروں ٹھٹہ اور بدین میں داخل ہوگیا تھا۔سردار سرفراز کے مطابق طوفان کے باعث شدید تباہی اور جانوں کا ضیاع ہوا تھا جس کے بعد بحیرہ عرب میں بننے والے کسی طوفان نے ہمارے ساحلوں کو
براہِ راست متاثر نہیں کیا۔انہوں نے بتایا کہ سال 2007 میں گوادر، پسنی اور اورماڑا کے ساحلی علاقوں سے سائیکلون یمین ٹکرایا تھا۔محکمہ موسمیات کے الرٹ میں سائیکلون تاؤتے کیز یر اثر ٹھٹہ، سجاول، بدین، تھرپارکر، میرپور خاص، عمر کوٹ اور سانگھڑ میں 17 سے 20 مئی کے دوران گرد آلود ہواؤں، ہلکی سے درمیانی درجے کی بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔اسی طرح 18 سے 20 مئی کے درمیان کراچی، حیدرآباد، جامشورو، شہید بینظیرآباد (نواب شاہ) میں گرد آلود ہواؤں/ گرج چمک کے ساتھ کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارش کا امکان ہے۔