انقرہ(آن لائن)ترک صدر رجب طیب اردوان نے سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے الزامات ایران پر عائد کرنے میں احتیاط برتنے کا مطالبہ کردیا۔امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ترک صدر نے کہا کہ ‘میں نہیں سمجھتا کہ ایران پر الزام لگانا صحیح کام ہوگا’۔اسی معاملے پر ترک صدر نے کہا کہ ‘ہمیں اس حقیقت کو ماننے کی ضرورت ہے کہ
اس طرح کے حملے یمن کے مختلف حصوں سے ہورہے ہیں ‘۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر ہم سارا بوجھ ایران پر ڈال دیتے ہیں تو یہ صحیح نہیں ہوگا کیونکہ دستیاب شواہد ضروری طور پر اس حقیقت کی جانب اشارہ نہیں کرتے’۔اس موقع پر رجب طیب اردوان نے امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں پر تنقید کی اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات نے ‘کبھی کوئی چیز حل نہیں کی’۔ماضی میں ترکی نے پابندیوں کو بائی پاس کرتے ہوئے ایران کی مدد سے متعلق الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حکومتی مخالفین کی جانب سے الزامات تھے۔رجب طیب اردوان نے فاکس نیوز کو کہا کہ ‘ان الزامات کی آواز فیٹو کے نام سے جانی جانے والی اس دہشت گرد تنظیم کی جانب سے اٹھائی گئی جو جولائی 2016 میں ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے تھی’۔انہوں نے کہا کہ ‘یہ الزامات غلط سے زیادہ ہیں، یہ تمام فیٹو دہشتگرد تنظیم کی جانب سے کیا جانے والا پروپیگینڈا’ ہے۔خیال رہے کہ ترکی نے اس تحریک کو امریکا میں مقیم فتح اللہ گولن کی ‘فیٹو’ سے تعبیر کیا لیکن تنظیم نے فوجی بغاوت میں ملوث ہونے کو مسترد کیا اور کہا کہ وہ ایک پرامن گروہ ہے جو تعلیم اور اسلام کو فروغ دے رہا ہے۔