اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کے پہلے سرکاری فوٹو شوٹ کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے انتہائی مہنگے فوٹو گرافر سے 35 لاکھ کے عوض یہ فوٹو شوٹ کروایا ہے لیکن اب فوٹو گرافر عرفان احسن منظر عام پر آ گئے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم پاکستان کا پہلا سرکاری فوٹو شوٹ بغیر معاوضے کے کیا ہے، فوٹو گرافر عرفان احسن کا کہنا تھا کہ میں نے یہ فوٹو شوٹ کسی معاوضے کے عوض نہیں بلکہ بالکل مفت کیا ہے اور
میں اپنے اس قدم کو نئے پاکستان میں اپنا معمولی سا حصہ سمجھتا ہوں۔ واضح رہے کہ عمران خان کی یہ تصویر تمام سرکاری اداروں میں لگائی جائے گی۔ اس کے علاوہ وزیر اعظم عمران خان کی یہ تصویر بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں میں بھی آویزاں کی جائے گی۔ یہ تصویر منظر عام پر آتے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور عمران خان کے تمام چاہنے والے اس تصویر کو وزیر اعظم کی زندگی کہ چند بہترین تصویروں میں سے ایک قرار دے رہے ہیں۔ مخالفین نے اس فوٹو شوٹ کے خلاف خوب پروپیگنڈہ کیا کہ قومی خزانے سے پیسے پانی کی طرح بہائے جا رہے ہیں۔ لیکن فوٹو گرافر عرفان احسن نے حقیقت آشکار کر دی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے یہ بھی کہ ہاں عمران خان میرے سینئر ایچی سونئین ہیں اور وہ اس خصوصی رعایت کے حقدار تھے۔ وزیراعظم عمران خان کے پہلے سرکاری فوٹو شوٹ کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے انتہائی مہنگے فوٹو گرافر سے 35 لاکھ کے عوض یہ فوٹو شوٹ کروایا ہے لیکن اب فوٹو گرافر عرفان احسن منظر عام پر آ گئے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم پاکستان کا پہلا سرکاری فوٹو شوٹ بغیر معاوضے کے کیا ہے