لاہور(این این آئی)فلمسٹار تابندہ علی نے میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانے والی کمیونٹی بارے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگانے والے اپنے جسم سے مکھی اڑانے کے مجاز بھی نہیں ہیں۔فلمسٹار تابندہ علی نے خلیل الرحمان قمر اور ماروی سرمد کا ٹاک شومیں ہونے والے جھگڑے پر کہاکہ خلیل الرحمان قمر نے ہر عورت پر تنقید نہیں کی بلکہ ایک مخصوص طبقہ کی عورتوں کے بارے میں کہاہے جو میرا جسم میری مرضی کا نعرہ لگا کر باعزت عورتوں کو بھی شرمندہ کررہی ہیں
ایسی عورتیں عورت کہلانے کے قابل نہیں ہیں اس لیئے خلیل الرحمان قمر نے ایسی عورتوں کو شٹ اپ کال دے کر اچھا کیا اور ان کا منہ بند کروایا وگرنہ وہ عورت ڈے پر فحاشی کا وہ سیلاب لاتیں کہ اللہ کی پناہ،فلمسٹار تابندہ علی نے کہاکہ مجھے ایسی عورتوں کی سمجھ نہیں آتی کہ وہ مردوں سے کس قسم کی آزادی چاہتی ہیں مردوں نے تو انہیں عزت دی،مقام دیا تاکہ وہ معاشرے میں سر اٹھا کر جی سکیں کیا یہ آزادی نہیں کہ وہ ایک بھرے پرے گھر کی مالک ہیں ان مردوں کی وجہ سے وہ ماں کا رتبہ پاکر اپنا سر فخر سے بلند کرسکتی ہیں مردوں کے شانہ بشانہ زندگی کی دوڑ میں شامل ہیں ملازمتیں کررہی ہیں گھروں میں بچوں کے ساتھ خوش و خرم زندگی گزار رہی ہیں اس سے زیادہ آزادی انہیں کیا چاہئے۔تابندہ علی نے مذید کہاکہ ہم سب کا جسم اللہ کی امانت ہے جو اسی کے حوالے کردیا جائیگا اس کے فیصلے بھی وہ خود کرے گا ہم نے تو اپنے اعمال لے کر جانے ہیں جنہوں نے فیصلہ کروانا ہے کہ ہم جنت کی روح پرور فضاؤں میں ابدی زندگی گزاریں گے یا جہنم کی دہکتی آگ میں اس لئے میرا ان چند مٹھی بھر عورتوں کو مشورہ ہے کہ اپنی عاقبت سنواریں اور مردوں نے جتنی آزادی دی ہوئی ہے اسی میں خوش رہیں اور ان کے ساتھ مل کر اپنی نسلوں کو سنواریں اور جنت کی حقدار بنیں نا کے دوزخ کی مہمان۔