نیویارک (این این آئی)ہولی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کیے جانے سے متعلق جن ابتدائی 32 خواتین نے آواز اٹھائی تھی ان میں اداکارہ ایشلے جڈ بھی شامل تھیں۔اب انہوں نے انڈسٹری میں خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں اور صنفی تفریق سے پردہ اٹھاتے ہوئے ایک حیران کن انکشاف کیا ہے۔اداکارہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں اپنے پہلے اوڈیشن کے دوران اپنی شرٹ اتارنے کو کہا گیا۔
انہوں نے اس بات کا انکشاف امریکا میں ہونے والے سنڈانس فلم فیسٹیول کے دوران ایک سیشن کے دوران کیا۔یہ سیشن فلمی شوٹنگ کے پس پردہ مناظر اور حقائق سے متعلق تھا، جس میں اداکارہ ایشلے جڈ نے اپنے تجربات کا کھل کر اظہار کیا۔امریکی شوبز میگزین ’پیپلز‘ کے مطابق ایشلے جڈ نے کہا کہ انہیں اچھی طرح یاد ہے کہ انہیں اپنے پہلے اوڈیشن کے دوران اپنی شرٹ اتارنے کو کہا گیا۔اداکارہ کے مطابق انہیں یہ بات ایک خاتون نے کہی اور ان کا ٹیسٹ بھی وہی لے رہیں تھیں۔اداکارہ کے مطابق انہوں نے اس خاتون کو کہا کہ اس کا تعلق ہماری ایکٹنگ سے نہیں ہے، یہ ہمارے جسمانی خدوخال کو جانچنے کا ایک طریقہ ہے۔انہوں نے خود کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے واقعات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ’انہیں ہراساں کیا جانا ان کے لیے نہیں بلکہ ان افراد کے لیے باعث شرم بات ہے، جنہوں نے انہیں ہراساں کیا اور انہوں نے تو ایسے واقعات کو سامنے لاکر اس مجرم کو ایک بار پھر شرمندہ کیا۔واضح رہے کہ ہاروی وائنسٹن پر سب سے پہلے اکتوبر 2017 میں ایک ساتھ 32 خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا، بعد ازاں ان خواتین کی تعداد 100 سے بڑھ گئی تھی۔ہاروی وائنسٹن کے خلاف لندن اور نیویارک پولیس کی جانب سے الگ الگ تحقیقات بھی جاری ہیں، تاہم تاحال ان کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔