ممبئی ( آن لائن ) ہندو انتہاپسندوں نے فلم ’پدماوت‘ کی ریلیز پر ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی اور اداکارہ دپیکا پڈوکون کو زندہ دفن کرنے کی دھمکی دی ہے۔بھارت کے معروف ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم ’پدماوت‘ شوٹنگ کے وقت سے ہی انتہاپسند ہندؤوں کے نشانے پر رہی اور دوران شوٹنگ متعدد پر سیٹ پر نہ صرف حملے کیے گئے بلکہ ایک بار تو پورے سیٹ کو جلا کر راکھ بھی کردیا گیا
مگر اس کے باوجود ہدایت کار اپنے مشن پر ڈٹے رہے اور تمام تر مشکلات کے باجود فلم کی شوٹنگ مکمل کی لیکن فلم کی ریلیز نے سنجے لیلا بھنسالی کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا۔بھارتی ریاست راجستھان سے راجپوت برادری کی جانب سے فلم کی ریلیز پر اعتراضات کیے گئے جب کہ انتہاپسند جماعت کرتی سینا کی جانب سے سنجے لیلا بھنسالی کے سر کی قیمت مقرر کرنے کے ساتھ دپیکا پڈوکون کو ناک کاٹنے کی بھی دھمکی دی گئی لیکن بھارتی سنسر بورڈ نے صرف فلم کا نام تبدیل کرکے اسے ریلیز کی اجازت دے دی جس کے بعد فلم کا نام ’پدماوت‘ رکھ دیا گیا۔سنسر بورڈ کی اجازت کے باوجود مختلف ریاستوں کی جانب سے فلم کی ریلیز پر پابندی عائد کی گئی جس کے خلاف فلم پروڈیوسرز نے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی اور عدالت نے بھی فلم پر عائد پابندی کو اٹھاتے ہوئے اسے پورے بھارت میں ایک ساتھ ریلیز کرنے کا حکم جاری کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سینسر بورڈ کی اجازت اور عدالتی حکم کے باوجود انتہاپسند جماعت کرتی سینا احتجاج پر بضد ہے اور اب راجپوت برادری کے رہنما ٹھاکر ابھیشک سوم نے دھمکی دی ہے کہ اگر فلم ’پدماوت‘ ریلیز کی گئی تو ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی اور ادکارہ دپیکا پڈوکون کو زندہ دفن کردیا جائے گا۔