ممبئی (این این آئی)بالی ووڈ کی تاریخی فلم ’پدماوتی‘ کا نام تبدیل کیے جانے اور اس کے متعدد مناظر کو خارج کیے جانے کے باوجود فلم کی مشکلات میں کمی نہیں آئی اور بھارت کی ریاستیں فلم کی نمائش کے حوالے سے پریشانی کا شکار ہیں۔اگرچہ بھارتی عدالتوں اور فلم سینسر بورڈ نے ’پدماوتی‘ کو ’پدماوت‘ کرنے اور اس میں سے متعدد مناظر نکالنے کے بعد
اسے نمائش کی اجازت دیدی ہے، تاہم اس کے باوجود بھی کئی ریاستی حکومتوں نے اس کی نمائش نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔خیال رہے کہ فلم کی ٹیم نے ’پدماوت‘ کو رواں ماہ 25 جنوری کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا ہے، جب کہ دوسری جانب تاحال ہندو انتہاپسندوں کا فلم کے خلاف احتجاج جاری ہے۔دکن کیرونیکل کے مطابق ریاست ہما چل پردیش کے وزیر اعلیٰ نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ وہ ’پدماوت‘ کی نمائش پر پابندی عائد کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔پہلے خیال کیا جا رہا تھا کہ ہما چل پردیش میں بھی ’پدماوت‘ کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے گی۔ادھر ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریاست گووا نے بھی ’پدماوت‘ کو سینما گھروں کی زینت بنانے کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب فلم کا نام تبدیل کیے جانے اور اس میں سے متنازع مناظر خارج کیے جانے کے باوجود ریاست راجستھان، گجرات، مدھیا پردیش اور بہار نے فلم کی نمائش پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔بھارت کی دیگر کئی ریاستوں نے تاحال فلم کی نمائش یا پابندی سے متعلق حتمی اعلان نہیں کیا۔خیال کیا جا رہا ہے کہ ارونا چل پردیش، آندھرا پردیش، چندی گڑھ، چھتیس گڑھ، آسام اور ہریانہ میں بھی ’پدماوت‘ کی نمائش پر پابندی عائد کی جائے گی۔بھارت کی مجموعی طور پر29 خود مختار ریاستیں جب کہ 7 یونین ریاستیں یا علاقے ہیں، دیکھنا یہ ہے کہ 36 ریاستوں اور علاقوں میں سے کس کس جگہ پدماوت ریلیز ہوتی ہے۔