ممبئی(این این آئی)نامور بالی ووڈ ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی اپنی فلم ’پدماوت‘ کو لے کر اتنے زیادہ پریشان ہیں کہ ان کی راتوں کی نیند اڑگئی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی 190 کروڑ کے بڑے بجٹ سے تیار کی گئی فلم پدماوتی جس کا نام تبدیل کرکے ’پدماوت‘ رکھ دیا گیا ہے اور فلم کو بھارتی سنسر بورڈ
کی جانب سے 25 جنوری کو ریلیز کیے جانے کا گرین سگنل بھی مل گیا ہے لیکن سنجے لیلا بھنسالی ابھی بھی اپنی فلم کو لے کرسخت پریشان ہیں اور اس کشمکش میں مبتلا ہیں کہ ان کی فلم سنسر بورڈ کی مقرر کردہ تاریخ پر ریلیز ہوسکے گی یا نہیں اور یہی سوچ سوچ کر ان کی راتوں کی نیند اڑ گئی ہے۔سنجے لیلا بھنسالی کے قریبی دوست اور صحافی سبہاش جھا کا کہنا ہے کہ سنجے لیلا بھنسالی بھارتی ہندو انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کے باعث سخت پریشان ہیں، سنجے کو اْس جرم کی سزا مل رہی ہے جو انہوں نے کیا ہی نہیں ہے آج کل بھنسالی کی ذہنی حالت بھی ٹھیک نہیں رہتی یہاں تک کہ وہ نہ ٹھیک سے سوپارہے ہیں اور نہ کچھ کھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا سنجے لیلا بھنسالی کو بڑا مجرم تصور کیا جارہا ہے جیسے فلم بنا کر انہوں نے بہت بڑا گناہ کردیا ہواور انہیں مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ لوگوں کو قانون کی کتابوں کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ بھارت میں فلم بنانے کا مطلب ہدایت کار کی صحت خراب کرنا ہے۔واضح رہے کہ بھارتی سنسر بورڈ کی جانب سے فلم ’پدماوت‘ کو 25 جنوری کو ریلیز کرنے کی اجازت ملنے کے باوجود ہندو انتہا پسند جماعت کرنی سینا کی جانب سے دھمکیاں دینے کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فلم پر مکمل طور پر پابندی عائد کی جائے یہی وجہ ہے کہ سنجے لیلا بھنسالی کی راتوں کی نیند اور دن کا چین اڑا ہوا ہے۔