ممبئی(این این آئی) بھارتی فلمساز سنجے لیلا بھنسالی تاریخی واقعات پر فلمیں بنانے کے حوالے سے مشہور ہیں تاہم ان کی ہر فلم کسی نہ کسی تنازع میں ضرور گھِر جاتی ہے۔حال ہی میں سنجے لیلا بھنسالی کی نئی فلم ’’پدماوتی‘‘ کا پوسٹر جاری ہوا جس میں فلم کی ہیروئن دپیکا پڈوکون کو رانی پدمنی کے روپ میں دکھایا گیا ہے تاہم بھارتی شہری اس
کردار کے لیے دپیکا پڈوکون کو منتخب کرنے پر ناراضی کا اظہار کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے رانی پدمنی کافی خوبصورت اور ان کی رنگت گوری تھی جبکہ دپیکا سانولی رنگت کی حامل ہیں لہٰذا وہ اس کردار کے لیے درست انتخاب نہیں۔ فلم یکم دسمبر کو ریلیز کی جائے گی اور اس میں دپیکا کے ساتھ رنویر سنگھ بھی نظر آئیں گے جو علاؤالدین خلجی کا کردار ادا کریں گے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھارتی شہریوں نے دپیکا کو کاسٹ کرنے پر فلمسازوں پر خوب تنقید کی۔ ٹوئٹر پر ہونے والی تنقید میں لوگوں نے کہا کہ انہیں شک ہے کہ سنجے لیلا بھنسالی تاریخ کو مسخ کر کے پیش کریں گے۔ٹوئٹر پر بعض لوگوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ اس فلم کے لیے دپیکا کے بجائے گوری رنگت کی حامل کسی ہیروئن کو کاسٹ کیا جانا چاہیے تھا جیسا کہ کترینہ کیف یا ایشوریہ رائے۔ ایک صارف نے تو فلم کے پوسٹر میں فوٹو شاپ کے ذریعے دپیکا کی جگہ کترینہ کیف کی تصویر لگا دی۔فلم کے پوسٹر میں دپیکا کو جس روپ میں دکھایا گیا ہے وہ 13 ہویں صدی کی رانی پدمنی کی متعدد پینٹنگز سے مشابہہ ہے جنہیں محفوظ رکھا گیا تھا۔دوسری جانب
بھارت میں راجپوتوں کی نمائندہ تنظیم شری راجپوت کرنی سینا کے ارکان نے سنجے لیلا بھنسالی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے فلم پدماوتی کے پوسٹرز نذر آتش کردیے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر نے وعدہ کیا تھا کہ وہ فلم ریلیز کرنے سے قبل دانشوروں کے ایک پینل کو دکھائیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ تاریخی حقائق مسخ نہ ہوں تاہم اب
ڈائریکٹر وعدہ پورا نہیں کر رہے۔کرنی سینا کے کارکنوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر تاریخی حقائق کو مسخ کر کے دکھایا گیا تو وہ فلم کی نمائش نہیں ہونے دیں گے۔