لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم رئیس کامیابیوں کے نئے ریکارڈ بنا رہی ہے ۔ اس فلم کو شروع دن سے ہی کئی طرح کی پابندیوں کا سامنا تھا جس میں اولین نمبر پر بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے ماہرہ خان کے خلاف احتجاج تھا جس کی وجہ سے بھارتی فلم کئی بار تعطل کا شکار بھی ہوئی اور فلم بننے کے بعد انہیں
فلم کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تشہیر کا حصہ نہیں بنایا گیا ۔ ایک رپورٹ کے مطا بق اپنی پہلی بھارتی فلم میں کام کرنے والی ماہرہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ”میں بھی فلم کی تشہیر کرنا چاہتی ہوں، میں شاہ خان کیساتھ کسی انٹرویو میں بھی بیٹھنا چاہتی ہوں، مجھے یہ کیوں کہا جا رہا ہے کہ میں کچھ زیادہ مانگ رہی ہوں؟ ایسا بالکل نہیں ہے! یہ میرا حق ہے، اور یہ میری بھی فلم ہے۔“یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران اور چند تشہیری مہم کی تقریبات میں شاہ رخ خان کا رویہ ماہرہ خان کیساتھ تعصبانہ اور شاہانہ رہا جس کے باعث وہ تشہیری مہم سے دور ہوئیں جبکہ بالی ووڈ کنگ نے رئیس کی تشہیری مہم کیلئے ماہرہ خان کیساتھ کسی تقریب میں شرکت سے صاف انکار کر دیا اور کہا کہ ” ماہرہ خان کیساتھ کسی بھی تقریب میں جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ میرے لئے میرا ملک سب سے پہلے ہے اور میں اپنے آپ کو مزید کسی تنازع میں نہیں ڈالنا چاہتا۔ فلم کی شوٹنگ کے دوران اڑی اڑی گانا عکس بندکراتے وقت صرف یہی نہیں
بلکہ شاہ رخ خان نے ”شادی والا ڈانس“ کرنے پر بھی ماہرہ خان کی خوب بے عزتی کی تھی۔ انہوں نے تندو تیز لہجہ اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ” یہ بالی ووڈ ہے، پاکستان نہیں، شادی ڈانس جیسی بالی ووڈ میں کوئی چیز نہیں۔“