اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بالی وڈ کی کامیاب ترین فلموں میں سے ایک یہ رومانوی فلم پچیس اکتوبر سنہ انیس سو پچانوے کو نمائش کے لیے پیش کی گئی۔ ہیرو ہیروئن کا کردار شاہ رخ خان اور کاجول نے نبھایا۔ اس کے علاوہ امریش پوری کی لازوال اداکاری نے بھی اس فلم کو یادگار بنایا۔ کہانی لندن سے شروع ہوتی ہے۔
ہیرو ہیروئن کا رومانس وہیں جواں ہوتا ہے اور پھر کاجول کی شادی کے لیے اس کے والدین اسے پنجاب لے کر آتے ہیں۔ جہاں اس کی شادی اس کے کزن سے کرائے جانے کی تیاری ہوتی ہے۔ ہیرو ، ہیروئن کی تلاش میں پنجاب پہنچتا ہے اور کسی نہ کسی طرح ہیروئن کے گھر میں داخل ہونے میں کامیاب ہو جاتا ہے ۔ مگر وہ اپنی کوششوں سے اس شادی کو روک نہیں پاتا ۔ آخر میں جب وہ مایوس ہو کر جانے لگتا ہے تو ظالم سماج کو اس پر ترس آجاتا ہے اور ہیروئن کا باپ خود ہیروئن کو ہیرو کے حوالے کر دیتا ہے۔ یوں چلتی ٹرین پر اس فلم کا اختتام ہوتا ہے ۔تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق بلاک بسٹر فلم دل والے دلہنیا لے جائیں گے کے لیے اصل میں سیف علی خان کو کاسٹ کیا جانا تھا لیکن کسی وجہ سے وہ یہ فلم نہ کر سکے اور تو اور ٹام کروز کانام بھی تصور کیا گیا تھا لیکن قسمت کی دیوی شاید شاہ رخ پر ہی مہربان تھی۔