نیویارک (این این آئی)پاکستان میں اشیاء کی مارکیٹ میں لوگوں کو متوجہ کرنے کے لیے مصنوعات کی پیکنگ پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے اور اس کے لیے اکثر معروف شخصیات کی تصاویر کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔یوں تو کسی کی اجازت کے بغیر اس کی تصویر کو اپنے فائدے کے استعمال کرنے پر قانونی چارہ جوئی بھی کی جاسکتی ہے، لیکن اس امر کے باوجود پاکستان میں ان باتوں کا خیال کم ہی رکھا جاتا ہے۔کمپنیاں اپنی مصنوعات کی زیادہ سے زیادہ فروخت اور اپنا نام اونچا کرنے کے لیے بلاجھجک مشہور شخصیات کی تصویریں استعمال کرتی ہیں، جن کا اکثر ان شخصیات کو علم تک نہیں ہوتا۔اب پاکستان میں تیار کی جانے والی اس مہندی کی ہی مثال لیجئے جس کے پیکٹ میں مہندی تیار کرنے والوں نے بنا ہچکچائے ہولی وڈ اداکارہ الیسیا سلورسٹون کی تصویر کا استعمال کیا۔تصویر دیکھ کر عام آدمی کو یوں محسوس ہوگا جیسے لیسیا سلورسٹون بھی مہندی کے اس برانڈ کی دلدادہ ہیں اور اپنے چاہنے والوں کو بھی بالوں کو رنگنے کے لیے اس کے استعمال کا مشورہ دے رہی ہیں۔لیکن اس بات کا پول اس وقت کھلا جب اداکارہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اس مہندی کے پیکٹ کی تصویر لگائی اور ساتھ ہی لکھا کہ ’کسی نے مجھے یہ تصویر بھیجی، پیکٹ پر کس زبان میں لکھا ہوا ہے؟ یہ کافی مزاحیہ ہے۔الیسیا سلورسٹون کو اپنے ان سوالات کے جوابات تو ان کی تصویر پر تبصرہ کرنے والوں سے مل گئے، لیکن وہ یہ سمجھنے سے قاصر رہیں کہ ان کی تصویر پاکستان میں مہندی جیسی چیز کے پیکٹ پر اور ان کی اجازت کے بغیر کیوں استعمال کی گئی۔