بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

معروف مسلمان بھارتی اداکار انتہا پسند ہندو جماشیو سینا کا نشانہ بن گئے‘ شرمناک اقدام

datetime 7  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)انتہا پسند اور متعصب ہندوؤں کی ایک اور مسلمان دشمنی سامنے آگئی، معروف ہالی ووڈ اداکار نواز الدین صدیقی کو اسٹیج ڈرامے رام لیلا میں کام کرنے سے روک دیا گیا ہے۔بھارت میں ہر سیاسی جماعت پاکستان دشمنی میں بازی لینے کے لئے ایک کے بعد ایک اوچھی حرکت کر رہی ہے کھبی پاکستان کے فنکاروں کو انڈیا سے نکالنے کی کھلے عام دھمکی دیتے ہے تو کھبی اپنے ہی فنکار کے خلاف اڑی حملے پر مزمت نے کرنے پر مقدمہ دائر کرانے پہنچ جاتے ہے ، شیوسینا ہو یا بجرنگ دل انہیں کوئی کام نہیں بس پاکستان کے خلاف نعرے بازی کرنے اور بھارت میں پاکستان کی حمایت کرنے والے ان کی ہٹ لسٹ پر ہے۔مگر اس میں بھارتی اداکار نواز الدین صدیقی کا کیا قصور ہے جو پاکستان مخالف بیان دینے کے باوجود شیوسینا والوں کے دل میں جگہ نہ بنا سکے انتہا پسندوں نے مسلمان اداکار نواز الدین صدیقی کو اسٹیج ڈرامے رام لیلا میں کام کرنے سے روک دیا۔بھارت کے شہر مظفر نگر میں ڈراما اسٹیج ہونا تھا لیکن شیو سینا کے غنڈوں نے مسلمان اداکار کو شامل کرنے پر احتجاج کیا۔ بھارتی انتہا پسند جماعت کے خوف سے اب یہ کردار نواز الدین صدیقی نہیں ادا کریں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دو دن پہلے ہی ہندوؤں کو خوش کرنے کے لیے نواز الدین صدیقی نے پاکستانی فنکاروں کو بھارت سے جانے کا مشورہ دیا تھا۔
دوسری جانب پاکستانی اداکار ماہرہ خان نے بالی ووڈ فلم ’’رئیس‘‘ میں شاہ رخ خان کے مد مقابل کردار ادا کیا جب کہ فواد خان فلم ’’اے دل ہے مشکل‘‘ میں ایشوریا رائے اور رنبیر کپور کے ساتھ جلوہ گر ہوں گی لیکن بھارت میں بڑھتی ہوئی پاکستان دشمنی کے باعث اب دونوں فلموں پر پابندی لگائے جانے کا امکان ہے۔گزشتہ دنوں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے پاکستانی فنکاروں کو ملک چھوڑنے اور ان کی فلموں کی ریلیز روکنے کی دھمکیاں دی گئی تھیں جس کے بعد پروڈیوسرز ایسوسی ایشن نے بھی پاکستانی اداکاروں اور ٹیکنیشنز پر پابندی لگادی لیکن اب بھارت میں فواد خان اور ماہرہ خان کی فلموں پر بھی پابندی کی تلوار لٹکنے لگی ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سینما اونرز ایگزیبیٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا(سی او ای اے آئی) نے کل اجلاس طلب کیا ہے جس میں پاکستانی اداکاروں کی ریلیز ہونے والی بالی ووڈ فلموں پر پابندی کا فیصلہ کیے جانے کا امکان ہے جس کے بعد شاہ رخ خان کی فلم ’’رئیس‘‘ اور کرن جوہر کی فلم ’’اے دل ہے مشکل‘‘ پر پابندی کی تلوار لٹکنے لگی ہے جس میں پاکستانی اداکاروں فواد اور ماہرہ نے اداکاری کی ہے۔دوسری جانب ایسوسی ایشن کے صدرنتین دتر کا کہنا تھا کہ کل کے اجلاس میں پاکستانی فنکاروں کی فلموں پر پابندی لگانے یا نہ لگانے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا جب کہ فیصلہ کرتے ہوئے عوامی خواہشات اورجذبات کو مد نظر رکھا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…