بدھ‬‮ ، 15 جنوری‬‮ 2025 

فیس بک مقبوضہ کشمیر کی پوسٹس کے ساتھ کیا کررہاہے؟ حمزہ علی عباسی فیس بک کے عتاب کا نشانہ بن گئے‎

datetime 19  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)حمزہ علی عباسی فیس بک کے عتاب کا نشانہ بن گئے،تفصیلات کے مطابق برہان وانی کو خراج تحسین فیس بک کو نہ بھایا اور معروف پاکستانی فنکار حمزہ علی عباسی کی برہان وانی کے بارے میں پوسٹ جس میں انہوں نے اپنے خیالات کااظہار کچھ یوں کیاتھا کہ برہان وانی۔ جو کہ آئی ایس آئی کاایجنٹ نہیں تھا جو ایک ملا نہیں تھاجس کو پاکستان نے نہیں بنایاتھا برہان وانی جس نے اپنے بھائی کے بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں قتل کے بعد کشمیر میں آزادی کی لڑائی لڑنا شروع کی ۔۔۔۔! حمزہ علی عباسی کی فیس بک پر برہان وانی کے بارے میں کی جانیوالی یہ پوسٹ فیس بک کو نہ پسند آئی اور انہیں بالاخر فیس بک کے سخت ایکشن کاسامناکرنا پڑ ہی گیا،یہ انکشاف حمزہ علی عباسی نے اپنے ٹویٹ میں کیا انہوں نے فیس بک پر طنز کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغامات میں کہا کہ ”شاباش فیس بک ۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں کرفیو کو 10 دن ہوگئے، 60 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں اور ہم اس کے بارے میں بات بھی نہیں کرسکتے”۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو فیس بک ہٹا چکا ہے جو کہ چارلی ہیبڈو حملے سے متعلق تھی ،معروف سینئر کالم نگار ارشاد محمود نے فیس بک پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب فیس بک والے بھی پاپندیاں لگانے لگے،یہ جان کر حیرت ہوئی کہ فیس بک پرکشمیر پر لکھی گئی تحریریں اور ‎
تصویریں غائب کی جارہی ہیں۔انگریزی روزنامہ کشمیر مائنیٹر نے سید علی گیلانی کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی پوسٹ لگائی تو اسے فوری طور پر اتاردیا گیا۔کشمیر میں جاری حالیہ تشدد کی لہر کے خلاف دنیا بھر میں لوگ آواز بلند کررہے ہیں۔فطری طور پرسری نگر اور انگلینڈ میں آباد کشمیری سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ یہ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ تو ہی ہے لیکن دنیا بھر میں لوگ اسے سیاسی مقاصد کی ترویج کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ خاص طورپرعرب بہار کے دوران سوشل میڈیا کی طاقت سے نوجوانوں نے صدرحسنی مبارک جیسے آمر کو چلتاکیا۔ کشمیریوں نے بھی گزشتہ کئی برسوں سے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی آواز کو دنیا تک پہنچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن اب یہ اطلاعات اور شکایات عام ہیں کہ کشمیر پر انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی بات کرنے والوں کی پوسٹیں/تحریریں یا تصاویر غائب کردی جاتی ہیں۔افسوس! مغرب جو اظہار رائے کی آزادی کا علمبردارہے‘جب اس کے یا اس کے اداروں کے مفادات پر ذرا سی زک پڑتی ہے تو وہ بھی عام لوگوں کی آواز دبانے کے لیے ”دیسی اور حکیمی نسخے“ استعمال کرنا شروع ہوجاتاہے‎
19



کالم



افغانستان کے حالات


آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…