بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

فیس بک مقبوضہ کشمیر کی پوسٹس کے ساتھ کیا کررہاہے؟ حمزہ علی عباسی فیس بک کے عتاب کا نشانہ بن گئے‎

datetime 19  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)حمزہ علی عباسی فیس بک کے عتاب کا نشانہ بن گئے،تفصیلات کے مطابق برہان وانی کو خراج تحسین فیس بک کو نہ بھایا اور معروف پاکستانی فنکار حمزہ علی عباسی کی برہان وانی کے بارے میں پوسٹ جس میں انہوں نے اپنے خیالات کااظہار کچھ یوں کیاتھا کہ برہان وانی۔ جو کہ آئی ایس آئی کاایجنٹ نہیں تھا جو ایک ملا نہیں تھاجس کو پاکستان نے نہیں بنایاتھا برہان وانی جس نے اپنے بھائی کے بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں قتل کے بعد کشمیر میں آزادی کی لڑائی لڑنا شروع کی ۔۔۔۔! حمزہ علی عباسی کی فیس بک پر برہان وانی کے بارے میں کی جانیوالی یہ پوسٹ فیس بک کو نہ پسند آئی اور انہیں بالاخر فیس بک کے سخت ایکشن کاسامناکرنا پڑ ہی گیا،یہ انکشاف حمزہ علی عباسی نے اپنے ٹویٹ میں کیا انہوں نے فیس بک پر طنز کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر پیغامات میں کہا کہ ”شاباش فیس بک ۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں کرفیو کو 10 دن ہوگئے، 60 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں اور ہم اس کے بارے میں بات بھی نہیں کرسکتے”۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حمزہ علی عباسی کی پوسٹ کو فیس بک ہٹا چکا ہے جو کہ چارلی ہیبڈو حملے سے متعلق تھی ،معروف سینئر کالم نگار ارشاد محمود نے فیس بک پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب فیس بک والے بھی پاپندیاں لگانے لگے،یہ جان کر حیرت ہوئی کہ فیس بک پرکشمیر پر لکھی گئی تحریریں اور ‎
تصویریں غائب کی جارہی ہیں۔انگریزی روزنامہ کشمیر مائنیٹر نے سید علی گیلانی کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی پوسٹ لگائی تو اسے فوری طور پر اتاردیا گیا۔کشمیر میں جاری حالیہ تشدد کی لہر کے خلاف دنیا بھر میں لوگ آواز بلند کررہے ہیں۔فطری طور پرسری نگر اور انگلینڈ میں آباد کشمیری سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔ یہ سماجی رابطہ کی ویب سائٹ تو ہی ہے لیکن دنیا بھر میں لوگ اسے سیاسی مقاصد کی ترویج کے لیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ خاص طورپرعرب بہار کے دوران سوشل میڈیا کی طاقت سے نوجوانوں نے صدرحسنی مبارک جیسے آمر کو چلتاکیا۔ کشمیریوں نے بھی گزشتہ کئی برسوں سے سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی آواز کو دنیا تک پہنچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن اب یہ اطلاعات اور شکایات عام ہیں کہ کشمیر پر انسانی حقوق اور شہری آزادیوں کی بات کرنے والوں کی پوسٹیں/تحریریں یا تصاویر غائب کردی جاتی ہیں۔افسوس! مغرب جو اظہار رائے کی آزادی کا علمبردارہے‘جب اس کے یا اس کے اداروں کے مفادات پر ذرا سی زک پڑتی ہے تو وہ بھی عام لوگوں کی آواز دبانے کے لیے ”دیسی اور حکیمی نسخے“ استعمال کرنا شروع ہوجاتاہے‎
19

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…