منگل‬‮ ، 23 ستمبر‬‮ 2025 

’’غیرت کے نام پر قتل تو صرف بہانہ تھا‘‘ قندیل بلوچ کے عسکری عہدیداروں سمیت اہم شخصیات کے ساتھ تعلقات!!! ایک اور متنازعہ اداکارہ کے بیانات نے تہلکہ مچا دیا

datetime 18  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور بھارت میں شہرت پانے والی متنازعہ بھارتی ماڈل و اداکارہ عرشی خان کے قندیل بلوچ بارے بیانات نے تہلکہ مچا دیا۔ عرشی خان نے دعویٰ کیا کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر قتل نہیں کیا گیا بلکہ قندیل کو ان لوگوں نے قتل کروایا جو انہیں اپنی سرگرمیوں میں رکاوٹ سمجھتے تھے۔ تفصیل کے مطابق بھارتی ماڈل عرشی خان کے مطابق انہیں قندیل کے قتل پر انتہائی افسوس ہے ، قندیل کا قتل بھائی وسیم نے تو کیا لیکن اس کے پیچھے کوئی گہری سازش ہے۔
عرشی خان نے دعویٰ کیا کہ قندیل کے غیرت کے نام پر قتل کے امکانات بہت کم ہیں۔ عرشی خان نے کہا کہ اگر میڈیا رپورٹس کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو یہ قتل کسی مذہبی گروہ کی جانب سے بھی کروایا جا سکتا ہے۔ عرشی خان نے کہا کہ قندیل کے قتل کی دوسری اہم وجہ عالمی جواء خانوں میں ان کی آمد و رفت بھی ہو سکتی ہے۔ عرشی خان نے کہا کہ کئی عالمی بکیز میچ فکسنگ کیلئے کھلاڑیوں کو قائل کرنے کیلئے مجھ سے رابطہ کیا کرتے تھے۔ ان میچ فکسرز نے اکثر مجھے بتایا کہ ان کے قندیل کے ساتھ بھی روابط ہیں اور قندیل بلوچ بکیز سے بھاری رقم بھی حاصل کر رہی ہیں۔
عرشی خان نے کہا کہ سب جانتے ہیں قندیل بلوچ پاکستان سمیت ابوظہبی کی اعلیٰ شخصیات ، تاجروں، سیاستدانوں اور کرکٹر سے روابط رکھتی تھی۔ ان تمام باتوں کا علم قندیل بلوچ کے گھر والوں کو بھی تھا اور شاید انہی میں سے ایک وجہ اس کے قتل کی ہے۔ عرشی خان نے دعویٰ کیا کہ جس دن قندیل بلوچ کا قتل ہوا اس دن مجھے دبئی سے ایک کال آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ قندیل بلوچ بیٹنگ مافیا کی جاری جنگ میں ماری گئی ہے ، اس کا بھائی تو صرف ایک مہرہ تھا۔عرشی خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ قندیل کو کھلاڑیوں ، تاجروں، علماء سمیت کئی عسکری عہدیداروں سے تعلقات کیلئے استعمال کیا جاتا تھااور قندیل سلفیز کے ذریعے ان شخصیات کو جال میں پھنساتیں تھیں اور بعد میں انہی تصاویر کو سٹہ مافیا استعمال کرتا تھا۔ عرشی خان نے کہا کہ قندیل بلوچ کئی بار اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ کئی بار پاکستانی کرکٹر عمر اکمل سے ملاقات کر چکی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



احسن اقبال کر سکتے ہیں


ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…