بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

’’غیرت کے نام پر قتل تو صرف بہانہ تھا‘‘ قندیل بلوچ کے عسکری عہدیداروں سمیت اہم شخصیات کے ساتھ تعلقات!!! ایک اور متنازعہ اداکارہ کے بیانات نے تہلکہ مچا دیا

datetime 18  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور بھارت میں شہرت پانے والی متنازعہ بھارتی ماڈل و اداکارہ عرشی خان کے قندیل بلوچ بارے بیانات نے تہلکہ مچا دیا۔ عرشی خان نے دعویٰ کیا کہ معروف ماڈل قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر قتل نہیں کیا گیا بلکہ قندیل کو ان لوگوں نے قتل کروایا جو انہیں اپنی سرگرمیوں میں رکاوٹ سمجھتے تھے۔ تفصیل کے مطابق بھارتی ماڈل عرشی خان کے مطابق انہیں قندیل کے قتل پر انتہائی افسوس ہے ، قندیل کا قتل بھائی وسیم نے تو کیا لیکن اس کے پیچھے کوئی گہری سازش ہے۔
عرشی خان نے دعویٰ کیا کہ قندیل کے غیرت کے نام پر قتل کے امکانات بہت کم ہیں۔ عرشی خان نے کہا کہ اگر میڈیا رپورٹس کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو یہ قتل کسی مذہبی گروہ کی جانب سے بھی کروایا جا سکتا ہے۔ عرشی خان نے کہا کہ قندیل کے قتل کی دوسری اہم وجہ عالمی جواء خانوں میں ان کی آمد و رفت بھی ہو سکتی ہے۔ عرشی خان نے کہا کہ کئی عالمی بکیز میچ فکسنگ کیلئے کھلاڑیوں کو قائل کرنے کیلئے مجھ سے رابطہ کیا کرتے تھے۔ ان میچ فکسرز نے اکثر مجھے بتایا کہ ان کے قندیل کے ساتھ بھی روابط ہیں اور قندیل بلوچ بکیز سے بھاری رقم بھی حاصل کر رہی ہیں۔
عرشی خان نے کہا کہ سب جانتے ہیں قندیل بلوچ پاکستان سمیت ابوظہبی کی اعلیٰ شخصیات ، تاجروں، سیاستدانوں اور کرکٹر سے روابط رکھتی تھی۔ ان تمام باتوں کا علم قندیل بلوچ کے گھر والوں کو بھی تھا اور شاید انہی میں سے ایک وجہ اس کے قتل کی ہے۔ عرشی خان نے دعویٰ کیا کہ جس دن قندیل بلوچ کا قتل ہوا اس دن مجھے دبئی سے ایک کال آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ قندیل بلوچ بیٹنگ مافیا کی جاری جنگ میں ماری گئی ہے ، اس کا بھائی تو صرف ایک مہرہ تھا۔عرشی خان نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ قندیل کو کھلاڑیوں ، تاجروں، علماء سمیت کئی عسکری عہدیداروں سے تعلقات کیلئے استعمال کیا جاتا تھااور قندیل سلفیز کے ذریعے ان شخصیات کو جال میں پھنساتیں تھیں اور بعد میں انہی تصاویر کو سٹہ مافیا استعمال کرتا تھا۔ عرشی خان نے کہا کہ قندیل بلوچ کئی بار اعتراف کر چکی ہیں کہ وہ کئی بار پاکستانی کرکٹر عمر اکمل سے ملاقات کر چکی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…