لاہور( این این آئی )بھائی کے ہاتھوں غیر کے نام پر قتل ہونے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ اس وقت سب سے پہلے میڈیا کی نظروں میں آئیں جب انہوں نے نجی چینل پر گلوکاری کے ایک مقابلے میں آڈیشن دیا تاہم اس پروگرام کی جج بشری انصاری نے انہیں مقابلے سے ہاتھ پکڑ کر باہر نکال دیا تھا۔قندیل بلوچ کا اصل نام فوزیہ عظیم تھا جنہیں پاکستان میں 2014 میں اس وقت شہرت ملی جب ان کی ایک ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوئی جس میں وہ سوال کرتی ہوئی نظر آئیں،’’میں کیسی لگ رہی ہوں؟‘‘۔اس کے بعد انہوں نے قندیل بلوچ آفیشل کے نام سے اپنے فیس بک پیج پر کئی متنازعہ ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیں جن پر تنقید بھی کی گئی جبکہ ان کے مداح ان تصاویر اور ویڈیوز کو ماڈل کی آزادی قرار دیتے تھے۔قندیل بلوچ نے سوشل میڈیا پر لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے کئی طریقے آزمائے، جن کا وہ برملا اظہار بھی کرتی تھیں۔وہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے شادی کی خواہشمند تھیں اور ریحام خان سے طلاق کے بعد انہوں نے عمران خان کیلئے کئی ویڈیوز بھی بنائیں۔ماڈل نے رواں برس ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان اوربھارت کے درمیان ہونے والے میچ میں پاکستان کی فتح کے حوالے سے بھی ویڈیوز شیئر کی تھیں۔انہوں نے پاکستان کے کپتان شاہد آفریدی کے لیے بھی ویڈیو پیغام دیا تھا کہ اگر وہ بھارت سے میچ جیت کر آئیں گے تو وہ اپنے رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کریں گی۔