ممبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی اداکار انوپم کھیر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر اپنی ہٹ دھرمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر نامعلوم افراد کے ہاتھوں مارے جانے والے کشمیری پنڈتوں کی تصاویر پوسٹ کیں جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔انوپم کھیر کی جانب سے یہ ٹویٹ ایسے وقت سامنے آئی جب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اپنی انتہاؤں کو چھورہے ہیں اور مقبوضہ وادی میں صرف ایک ہفتے کے دوران تقریباً 40 کشمیری شہید کیے جاچکے ہیں لیکن انوپم کھیر نے بھارتی جنتا پارٹی سے وفاداری اور اپنی متعصبانہ ہندو سوچ کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف تمام بھارتی مظالم نظرانداز کردیئے بلکہ مبینہ طور پر 26 سال پرانی تصاویر اس انداز سے ٹوئٹر پر شیئر کرائیں جیسے یہ حالیہ دنوں ہی کا واقعہ ہو۔بھارتی اخبار کے مطابق یہ تصویر ممکنہ طور پر واندھاما سانحے کی ہے جو 1998ء میں ہوا تھا اور اس صورت میں بھی یہ تصویر 18 سال پرانی بنتی ہے۔
ٹوئٹر پر انوپم کھیر کے درجنوں فالوورز نے اس ٹویٹ پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’’غیر ذمہ دارانہ‘‘ قرار دیا اور کہا ہے کہ اس کی وجہ سے قتلِ عام اور فساد کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوسکتا ہے۔دیپک باجپائی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ان تصاویر کو اس طرح شیئر کرنا انتہائی غیرذمہ داری ہے، اس طرح کی تصاویر لگانے سے انوپم کھیر کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں، اس طرح کی تصاویر سے وہاں مزید تشدد میں اضافہ ہوگا۔عبداللہ مدومول نے بھی انوپم کھیر کے اس عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی پرانی لاشوں کی تصاویر لگانا خود غرضی کا پرچار کرنا ہے جس پر اداکار کو شرم آنی چاہیے۔ایک اور ٹوئٹر صارف نے انوپم کھیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے عمل سے کیا عوام کو انتقام پر اکسانا ہے جب کہ انوپم کھیر ان تصاویر کے پیچھے اپنے مقاصد ظاہر کریں۔ڈاکٹر نارائن روپانی نے بھی بھارتی اداکار کی ٹوئٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت اس طرح کی تصاویر شیئر کرنے کا نہیں، جب گھر میں آگ لگی ہوئی ہے تو پھر اس میں کیوں تیل ڈالا جارہا ہے۔واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کے کمانڈر برہانی وانی کی شہادت کے بعد سے حالات انتہائی کشیدہ ہیں اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اب تک قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں 39 کشمیری شہید ہوچکے ہیں جب کہ وادی میں ایک ہفتے سے کرفیو بھی نافذ ہے۔
کشمیریوں پر مظالم، معروف ترین بھارتی اداکار بھی کھل کر سامنے آ گئے، ایسی تصویر پوسٹ کر دی کہ ہنگامہ کھڑ اہو گیا
16
جولائی 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں