پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

انسانی جسم میں بیکار سمجھا جانے والا بافتہ انتہائی کارآمد نکل آیا، سائنسدان حیران

datetime 4  فروری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن (این این آئی)سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ انسانی کان کے پیچھے واقع ایک عضلہ، اوریکولرس پوسٹیریئر جو طویل عرصے سے غیر فعال سمجھا جاتا تھا، مخصوص حالات میں دوبارہ متحرک ہو سکتا ہے۔میڈیارپورٹس میں کہاگیاکہ جرنل فرنٹیئرز ان نیورو سائنس میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، یہ عضلہ اس وقت حرکت میں آتا ہے جب کوئی فرد توجہ سے سننے کی کوشش کرتا ہے، خاص طور پر ایسے آڈیوز سننے کے دوران جو زیادہ توجہ کا تقاضا کرتے ہیں۔

جرمنی کی سارلینڈ یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے مطابق، جب لوگ زیادہ توجہ کے ساتھ کچھ سنتے ہیں، خاص طور پر مشکل آڈیوز، تو یہ عضلہ متحرک ہو جاتا ہے۔تحقیق جرمنی کی سارلینڈ یونیورسٹی میں کی گئی، جہاں 20 افراد کو شامل کیا گیا، جنہیں مختلف آڈیوز سنوائے گئے۔شرکا کے کان کے عضلات کی برقی سرگرمی کو الیکٹرومیوگرافی کے ذریعے ریکارڈ کیا گیا۔جیسے جیسے آڈیو سننا مشکل ہوتا گیا، ویسے ویسے Auricularis Posterior عضلہ کی سرگرمی میں اضافہ دیکھا گیا۔یہ عضلہ ممکنہ طور پر کان کی پوزیشن کو ایڈجسٹ کرکے آواز سننے کی صلاحیت بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ماہرین کا ماننا ہے کہ اس دریافت سے سماعت کی خرابیوں کے علاج میں مدد مل سکتی ہے، خاص طور پر ایسے افراد کے لیے جن کے سننے کی کوشش کرنے پر اضافی محنت درکار ہوتی ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جدید سماعتی آلات کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔یہ عضلہ تقریبا 25 ملین سال سے غیر فعال تھا، کیونکہ وقت کے ساتھ انسانوں کی بصری اور سمعی مہارتیں اتنی بہتر ہو گئیں کہ کانوں کو حرکت دینے کی ضرورت باقی نہ رہی۔ تاہم، تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ مخصوص حالات میں یہ عضلہ اب بھی کارآمد ثابت ہو سکتا ہے۔یہ دریافت سماعت کے سائنسی مطالعے میں ایک اہم پیشرفت سمجھی جا رہی ہے اور مستقبل میں مزید تحقیقات کی راہ ہموار کر سکتی ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…