اسلام آباد (آن لائن)خواتین اراکین پارلیمنٹیرین نے کہا ہے کہ ایف آئی اے سوشل میڈیا پر ہماری تزئین اور عزتوں کے تحفظ میں ناکام ہو گیا ہے جبکہ قائمہ کمیٹی انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی نے ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت کی ہے کہ سوشل میڈیا پر ارکان پارلیمنٹیرین کی
تزئین روکنے کے لئے بھرپور اقدام کرے اور اب تک کئے گئے اقدامات کی تفصیلات فراہم کی جائیں ۔ ایف آئی اے اگر ایک ناکارہ ادارہ ہے تو اس کو بہتر بنانے کے لئے سائبر کرائم ایکٹ میں مزید ترمیم لائی جائیں۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس چیئرمین علی خان جدون کی صدارت میں ہوا جس میں دیگر ایجنڈے کے علاوہ خواتین اراکین پارلیمنٹیرین کی سوشل میڈیا پر جاری تزئین اور تنقید پر بھی بحث کی گئی ۔ ایم این اے ناز بلوچ ، شوزب کنول ، جویریہ آئیر ، بیگم خورشید عالم ، شمیم پنور وغیرہ نے سوشل میڈیا پر اپنے خلاف مہم پر ایف آئی اے کے خلاف پھٹ پڑیں اور کہا کہ جب ہمیں یہ ادارہ تحفظ نہیں دے سکا تو عام آدمی تو کیا تحفظ دے گا ۔ ایم این اے اسلم خان نے کہا کہ میرے اور میرے پورے خاندان کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی گئی لیکن کوئی ایکشن نہ ہو سکا ۔ ممبران پارلیمنٹ نے کہا کہ ڈیلی اکاؤنٹس بنا کر ہمیں سوشل میڈیا پر بدنام کیا جا رہا ہے ۔
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر مسٹر قمر نے کہاکہ گزشتہ دو سالوں میں سوشل میڈیا کے متعلق ایف آئی اے کو 64000 شکایات ملی ہیں اتنی زیادہ شکایت کا جائزہ لینے کے لئے بھاری مین پاور کی ضرورت ہے تاہم سائبر کرائم اپنی ذمہ داری نبھانے میں مصروف عمل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کام کی نوعیت پولیس سے مختلف ہے تاہم سائبر کرائم کے قانون میں بہت زیادہ سقم ہیں اور کئی شقیں COGNIZANCE نہیں ہیں جس سے ہمیں مشکلات درپیش ہیں انہوں نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹیرین کو قانون کو بہتر اور مزید سخت بنانا ہو گا ۔
بیگم خورشید عالم ایم این اے نے کہا کہ سوشل میڈیا پر میری ذات پر اٹیک ہوئے لیکن ابھی تک ایف آئی اے نے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے مجھے اب انصاف نہیں بلکہ جواب چاہئے ۔ ایف آئی اے ڈائریکٹر نے کہا کہ تحقیقات جاری ہیں فوری ایکشن لے کر جواب دیں گے
جس پر کمیٹی نے خورشید عالم کے مقدمہ پر رپورٹ بھی طلب کر لی ہے ۔ مسلم لیگ(ن) کی مائزہ حمید نے کہاکہ خواتین اراکین پارلیمنٹیرین کو سوشل میڈیا سے بچائیں جبکہ پیپلزپارٹی کے شمیم پنور نے کہا کہ بارش پر دیئے گئے بیان پر ہمارے لیڈر بلاول بھٹو زرداری کی تذلیل جاری ہے
اس کو روکا جائے ۔ سیکرٹری آئی ٹی شعیب صدیقی نے کہا کہ سوشل میڈیا سے کوئی بھی محفوظ نہیں ہے ایف آئی اے کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے انہیں وسائل مہیا کئے جائیں اور اس ادارہ کی صلاحیت کو بہتر بنایا جائے ۔ کمیٹی سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کرے کہ ایف آئی اے کو بہتر بنائیں ۔
ناز بلوچ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے ایک غیر ملکی شہریت کے حامل خاتون کو وزیر اعظم ہاؤس بٹھا کر تمام ڈیٹا تک رسائی دے دی اس سے ہم سب غیر محفوظ ہیں ۔ وزیر اعظم نے پورے ملک کے ساتھ سکیورٹی رسک کھیلا ہے کمیٹی تحقیقات کرائے تاہم سیکرٹری آئی تی نے کہا کہ ہمارا ملک کا ڈیٹا محفوظ ہے اور یہ ڈیٹا نادرا کے پاس محفوظ ہاتھوں میں ہے ۔ کمیٹی نے سیکرٹری خارجہ کی طرف سے سائبر سنٹر کے قیام کی تجویز کو سراہا تاہم اس سنٹر کے قیام کے لئے قانون سازی ضروری ہے۔