اسلام آباد( آن لائن )پاکستا ن ٹیلی کمیو نیکیشن اتھارٹی نے کارروائی کرتے ہوئے جنوری سے اب تک 50 ملین موبائل فون بند کر دیئے ہیں۔بند ہونے والے موبائل فونز میں 32 ملین موبائل فونز جی ایس ایم اے درست ہیں جبکہ 18 ملین غیرتعمیل ڈیوائسز شامل ہیں۔
حکام نے بتایا ہے کہ جن موبائل فونز کو بند کیا ہے وہ غیر قانونی طریقوں سے پاکستان لائے گئے تھے جس کی وجہ سے پاکستا ن کوسیکیورٹی خطرات کے علاوہ مالی نقصان ہورہا تھا۔پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی تفصیلات کے مطابق نومبر2019 تک 165.4 ملین لوگ اس وقت موبائل فون استعمال کر رہے ہیں۔ وہ موبائل فون جو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارتی کے مطابق رجسٹر ہیں انہیں چلنے دیا گیا ہے جبکہ وہ تمام موبائل فون جنہیں غیر قانونی طریقے سے چلایا جا رہا تھا ، 15 جنوری کو ان تمام موبائل فونز کو بند کر دیا گیا تھا۔ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موبائل فون ٹیکس کولیکشن سے حکومت نے 11 بلین روپے کی رقم اکٹھی کی ہے۔گزشتہ سال پی ٹی اے کی جانب سے لوگوں کو اطلاع دی گئی تھی کہ وہ اپنے موبائل فونز پر لاگو ٹیکس کی ادائیگی کو یقینی بنائیں۔پاکستان میں دوسرے ممالک سے موبائل فونز لانے کا رجحان بڑھتا جا رہا تھا جس کا نقصان پاکستان کی حکومت کو ہو رہا تھا کیونکہ جو موبائل فون بیرون ملک سے آجاتے ہیں حکومت کو اس کا ٹیکس نہیں ملتا۔ انہی تمام معاملات سے بچنے کے لئے پی ٹی اے نے حکم جاری کیا تھا کہ تمام پاکستانی شہری اپنے موبائل فون رجسٹر کروائیں۔ساتھ ہی ساتھ لوگوں کو اس کا طریقہ کار بھی بتایا گیا تھا کہ انہوں نے کس طرح اپنے موبائل کے بارے میں پتہ کرنا ہے کہ وہ رجسٹر ہے یا نہیں۔ذرائع ابلاغ کے مختلف ذرائع سے بھی لوگوں کو اس بارے میں بار بار بتایا گیا ہے کہ انہوں نے اپنے موبائل فون کو رجسٹر کس طرح کروانا ہے۔