جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

چاند کی مٹی سے آکسیجن بنانے والا آزمائشی پلانٹ تیار

datetime 21  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(این این آئی) انسان چاند پر آبادیاں بسانے کا خواہاں ہیں اور اسی سمت میں یورپی ماہرین نے ایک چھوٹا پلانٹ بنایا ہے جو چاند کی مٹی سے آکسیجن کشید کرسکتا ہے۔چاند سے واپس لائے گئے نمونوں کا ہر عہد میں بغور مطالعہ کیا گیا ہے جو اپالو مشن سے زمین تک لائے گئے تھے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ چاند کی پتھروں میں 40 سے 45 فیصد آکسیجن موجود ہوتی ہے۔تاہم چاند کی مٹی میں

موجود آکسیجن ایسی نہیں کہ اس سے سانس لینے میں استعمال کیا جاسکتا ہے کیونکہ آکسیجن تو دھاتی معدن میں بند ہوتی ہے۔ اب یوری خلائی تحقیق اور ٹٰیکنالوجی سینٹر ( ای ایس ٹی ای اسی ) ن ایک چھوٹا سا آزمائشی پلانٹ بنایا ہے جو قمری پتھر ریگولتھ سے قابلِ استعمال آکسیجن کشید کرسکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سائنسدانوں نے پگھلے ہوئے نمک کی برق پاشیدگی کے عمل کو استعمال کیا ہے۔ اس میں انہوں نے پہلے چاند کی مٹی کو ایک پیالے میں ڈالا اور کیلشیئم کلورائڈ نمک کو 950 درجے سینٹی گریڈ پر گرم کرکے پگھلاکر مٹی میں ملایا۔ اس گرمی پر بھی ریگولتھ ٹھوس ہی رہا۔ اس کے بعد اس آمیزے میں ہلکی بجلی شامل کی گئی تو چاند کی گرد سے آکسیجن خارج ہونے لگی۔ اس عمل میں پگھلے ہوئے نمک نے بجلی گزرنے میں الیکٹرولائٹ کی طرح مدد کی اور آکسیجن اس کے ایک سرے یعنی اینوڈ پر جمع ہوتی گئی۔اس چھوٹے پلانٹ سے ثابت ہوا کہ چاند کی مٹی سے آکسیجن نکالنا ممکن ہے جسے بہتر کرکے انسانوں کے لیے چاند پر آکسیجن کی تیاری ممکن ہوجائے گی۔ اس عمل میں آکسیجن کے ساتھ ساتھ کئی مفید دھاتیں بھی نکل آئیں جو ماہ نوردوں کے کام آسکے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…