اتوار‬‮ ، 07 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت کا متنازع شہریت قانون مائیکرو سافٹ کے سی ای او بھی بول پڑے

datetime 14  جنوری‬‮  2020 |

نیویارک( آن لائن )امریکی ملٹی نیشنل کمپنی مائیکرو سافٹ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) نے بھارت کے متنازع شہریت قانون پر خاموشی توڑتے ہوئے ہندوستانی حالات پر پہلی بار بات کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا ہے۔مائیکرو سافٹ کے سی ای او ستیا نڈیلا جو کہ بھارتی نژاد ہیں انہوں نے متنازع شہریت قانون کے بعد بھارت میں پیدا ہونے والی صورتحال کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔

ستیا نڈیلا نے نیویارک میں ہونے والی ایک تقریب کے دوران معروف ویب سائٹ بزفیڈ نیوز کے ایڈیٹر ان چیف کی جانب سے کیے گئے ایک سوال پر متنازع بھارتی شہریت قانون پر پہلی بار بات کی۔ستیا نڈیلا نے سوال کے جواب میں کہا کہ ان کے خیال میں متنازع شہریت قانون کے بعد بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ افسوس ناک ہے۔مائیکرو سافٹ کے بھارتی نژاد سی ای او نے متنازع شہریت قانون پر انتہائی مختصر بات کرتے ہوئے بھارت کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وہاں کے حالات کو برا قرار دیا۔ستیا نڈیلا کی جانب سے دیے گئے جواب کی ٹوئٹ کیے جانے کے بعد ستیا نڈیلا کو بھارتی افراد کی جانب سے مبینہ تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا جس کے بعد مائیکرو سافٹ انڈیا کی جانب سے سی ای او کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا۔مائیکرو سافٹ انڈیا کے ٹوئٹر ہینڈل پر سی ای او ستیا نڈیلا کے نام سے منصوب ایک بیان میں کہا گیا کہ ہر ملک کی طرح بھارت کو بھی اپنی سرحدی حفاظت سمیت اپنے امیگریشن قوانین بنانے کا حق ہے۔ستیا نڈیلا کے نام سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہ بھارت میں ایک ایسے بنگلا دیشی مہاجر کو دیکھنا چاہتے ہیں جو وہاں آکر کسی ٹیکنالوجی ادارے کا سی ای او بنے۔انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ امیگریشن قوانین بنانا بھارتی حکومت کا اختیار ہے اور یہی جمہوریت ہے۔ستیا نڈیلا کسی بھی بڑے ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی ادارے کے پہلے بڑے عہدیدار ہیں جنہوں نے متنازع بھارتی شہریت قانون کے خلاف بات کی ہے۔مائیکرو سافٹ کے علاوہ گوگل کے سی ای او اور صدر سندر پچائی بھی بھارتی نژاد ہیں تاہم تاحال انہوں نے متنازع شہریت قانون پر بات نہیں کی۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات


میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…