منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

ناسا کوچاند پر بھارتی خلائی مشن کی باقیات مل گئیں چندریان کی تباہی کے بعد’ ’ناسا‘‘ نے کیا دیکھا؟جانئے

datetime 3  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ناسا کوچاند پر بھارتی خلائی مشن چندریان 2کی باقیات مل گئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ناسا نے چاند کے اس حصے کی تصویر بھی جاری کی ہے جہاں سے وکرم لینڈر کا ملبہ ملا۔

امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے مطابق اس کے ایک مصنوعی سیارے کو چاند کی سطح سے انڈیا کے وکرم لینڈر کی باقیات ملی ہیں جو رواں برس ستمبر میں چاند پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ناسا نے چاند کے اس حصے کی تصویر بھی جاری کی ہے جہاں وکرم لینڈر گرا تھا۔تصویر میں گرنے کے بعد اس جگہ پر ہونیوالے اثرات دکھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ناسا نے اس دریافت کا سہرا ایک انڈین انجینئر شنموگا سبریامنیم کے سر رکھا۔تکنیکی خرابی کے باعث چاند گاڑی کا گراؤنڈ سٹیشن سے رابطہ منقطع ہوگیا اور اس نے چاند کے جنوبی قطب سے تقریباً 600 کلومیٹر دور، چاند کے ایک نسبتاً قدیم حصے میں ’’ہارڈ لینڈنگ ‘‘کی، یعنی کنٹرول سے باہر ہو کر چاند کی سطح پر جا گرا۔خلائی ایجنسی نے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ بہت سارے افراد نے ناسا کی جاری کردہ تصویر ڈاؤن لوڈ کی تھی۔بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ باقیات کے مقام سے متعلق انڈین انجینئرسبریمنیم کی جانب سے بھیجی گئی اطلاع موصول ہونے کے بعد ناسا کی ٹیم نے پہلے اور بعد کی تصاویر کا موازنہ کیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ یہ انڈین خلائی مشن کی ہی باقیات ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر وکرم چاند کی سطح پر موجود دو بڑی بڑی کھائیوں کے درمیان مقررہ مقام پر اترتی تو اس پر لادا ہوا روور چاند کی سطح پر خود بخود چاند گاڑی سے الگ ہو جاتا اور پھر وہاں سے تصویریں اور دیگر معلومات یا ڈیٹا بھیجنا شروع کر دیتا۔ اس روور میں توانائی ختم ہونے میں 14 دن لگتے اور اس دوران یہ چاند گاڑی سے 500 میٹر دور تک گھوم کر سائنسدانوں کو ڈیٹا بھیج دیتا۔تاہم مشن چندریان 2آخری لمحات میں ناکام ہوگیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…