نیویارک(این این آئی)جی میل تمام آن لائن خریداریوں کا ریکارڈ اکٹھا کرنے میں مصروف ہے ،میڈیارپورٹس کے مطابق بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو حالیہ برسوں میں صارفین کے ڈیٹا کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے مختلف اسکینڈلز کا سامنا ہوا۔رواں ماہ ہی گوگل نے اپنی سالانہ ڈویلپرز
کانفرنس میں کمپنی نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ صارفین کے لیے اپنی سرگرمیوں کے ڈیٹا کا کنٹرول دینے میں زیادہ آسانی فراہم کررہا ہے۔مگر اب امریکی ٹی وی کی ایک رپورٹ میں گوگل کا ایک ایسا پیج سامنے آیا ہے جہاں تک صارفین کی رسائی یا استعمال آسان نہیں۔یہ سیٹنگ پیج پرچیزز کے نام سے ہے اور اس تک رسائی https://myaccount.google.com/purchases کے ذریعے ممکن ہے۔اس میں وہ سب ڈیٹا محفوظ ہوتا ہے جو آپ آن لائن کمپنیوں سے خریدتے ہیں جن کو گوگل جی میل میں آنے والی رسیدوں کے ذریعے خودکار طور پر اسکین کرکے اس سیٹنگ پیج میں محفوظ کردیتا ہے۔ایک بیان میں گوگل نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ پیج صرف صارف ہی دیکھ سکتا ہے اور وہ جب چاہے اپنی معلومات کو کسی بھی وقت ڈیلیٹ کرسکتا ہے۔گوگل کا کہنا تھا کہ ہم جی میل پیغامات میں موجود کسی بھی قسم کی معلومات کو اشتہارات کے لیے استعمال نہیں کرتے اور ان میں وی ای میل رسیدیں بھی شامل ہیں جو کسی بھی آن لائن کمپنی جیسے ایمازون یا دیگر سے خریداری پر ای میل کی شکل میں موصول ہوتی ہیں۔مگر یہ برسوں پرانی معلومات ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ گوگل کو صارف کی زندگی کے کن پہلوئوں تک رسائی حاصل ہے اور چاہے یہ آپ تک ہی محدود کیوں نہ ہو مگر اس سے خودکار طور پر گوگل اسسٹنٹ پر ہائی لائٹ کارڈز بن جاتے ہیں، گوگل پر پرسنل انفو یا گوگل میپس پر ڈائریکشنز کا تعین ہوتا ہے۔صارفین اس ڈیٹا کو ڈیلیٹ کرسکتے ہیں مگر یہ کام ایک، ایک کرکے ہی ممکن ہے اور بیک وقت سب ڈیٹا اڑانے کا آپشن نہیں دیا گیا۔گوگل کے مطابق صارفین اس ٹریکنگ کو ٹرن آف کرسکتے ہیں مگر اس پیج میں اس طرح کے کنٹرول کا کوئی لنک موجود نہیں، تاہم گوگل کا کہنا تھا کہ وہ سیٹنگز کو آسان بنانے پر کام کررہی ہے۔