تہران(این این آئی)ایرانی پاسدارن انقلاب سے منسلک ہیکروں نے مملکت کے مرکز ی بنیادی ڈنھانچے پر سائبرحملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں اداروں کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچا ہے۔برطانوی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس دسمبر میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ہیکروں نے
ارکان پارلیمان اور سیاسی رہ نماؤں کے اسمارٹ فون کو سائبرحملے کا نشانہ بنا کر ان کا ڈیٹا چوری کرنے کی کوشش کی تھی۔اسی طرح ایرانی ہیکروں نے سال نو کے موقع پر اسپیشل سیکٹر کی کمپنیوں جن میں بنک بھی شامل تھے کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کا سلسلہ بند نہیں ہوا بلکہ بدستور جاری ہے۔23 دسمبر 2018 کو ایرانی ہیکروں نے ڈاک کے محکمے، لوکل گورنمنٹ کے آن لائن نیٹ ورک اور مختلف کمپنیوں پر سائبرحملہ کیا۔برطانیہ کے نیشنل سائبر سیکیورٹی سینٹر کے مطابق ادارے کو سال 2018 کے آخر میں ایرانی ہیکروں کی جانب سے کئے گئے حملے کا علم ہے۔ ادارہ متاثرہ کمپنیوں اور افراد کے ساتھ سائبرحملے کے نقصانات کم کرنے کے لیے صلاح مشورہ کررہا ہے۔سائبر حملوں میں ایرانی ہیکروں نے برطانیہ کے ان لائن ڈاک سسٹم، ہزاروں ملازمین کا موبائل ڈیٹا چوری کر نے اور کئی کمپنیوں کو غیرمعمولی نقصان سے دوچار کیا ہے۔