ریاض(این این آئی)سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مقامی طور پر اسمبل کئے گئے ہاک طیاروں کا افتتاح مشرقی ریجن کے کنگ عبدالعزیز ائیر بیس پرکیا۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ سعودی عرب کا پہلا لڑاکا تربیتی طیارہ ہے جس کے بعض پرزے سعودی عرب میں تیار کیے گئے ۔ طیاری سازی کا پروگرام سعودی عرب اور برطانیہ کے اشتراک سے مکمل کیا گیا ۔کنگ عبد العزیز ایئر بیس پر سعودی
ولی عہد کو طیاروں کے اہم پرزوں کی تیاری اور انہیں جوڑنے یا اسمبل کرنے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر ان کو بتایا گیا کہ طیارہ جوڑنے کے بعد کن کن آزمائشی مراحل سے گزارا گیا۔ان طیاروں کی تیاری میں 70 فیصد سے زیادہ عملہ سعودی نوجوانوں پر مشتمل تھا۔ انہوں نے دو برس سے زیادہ عرصے تک برطانیہ میں تربیت حاصل کرنے کے بعد 22 ہاک طیارے اسمبل کئے۔ہاک کامیاب ترین لڑاکا تربیتی طیارہ مانا جاتا ہے۔ دنیا کے 21 ممالک میں جنگی ہواباز اس کی مدد سے اعلی ٰ ترین تربیت حاصل کرتے ہیں۔ یہ طیارے راڈار اور اسلحے سے لیس ہوتے ہیں، پرواز کے دوران ریموٹ سینس آلات ان پر نصب ہوتے ہیں۔ان طیاروں کی ایک خوبی یہ ہے کہ دیگر لڑاکا تربیتی طیاروں کے مقابلے میں ان کا شور کم ہوتا ہے۔ہاک طیاروں کی طلب اور سودے روز افزوں ہیں۔ اس کے تقریبا ایک ہزار ہاک طیارے فروخت ہوچکے ہیں۔تیز رفتار لڑاکا ہاک طیارے میں بیٹھنے والے ہواباز کو بڑی محنت کرنا پڑتی ہیں، اس میں نصب مقناطیسی عناصر ہواباز کے سر کو اچانک 20 کلو گرام وزنی گیند میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ ہاک طیارے کے ہوا باز کو اس کا عادی ہونا پڑتا ہے اور زیر تربیت ہوابازوں کو اس قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے کیے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر نا پڑتا ہے یا صلاحیتوں کو بروئے کار لانا پڑتا ہے۔اس کے بعد ہی انہیں زیادہ ترقی یافتہ اور زیادہ مہنگے لڑاکا طیارے چلانے کا موقع دیا جاتا ہے۔