فرانس(مانیٹرنگ ڈیسک) صرف ایک دہائی کے عرصے میں پوری دنیا میں اسمارٹ فونز کی بہتات ہوجانے کے بعد کیا آپ نے کبھی سوچا کہ اس ٹیکنالوجی کا اگلا پڑاؤ کیا ہوگا؟ فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اسمارٹ فون بنانے والی 2 بڑی کمپنیاں ایپل اور سام سنگ نت نئے فیچرز پر مبنی اور بہتر سے بہتر ٹیکنالوجی کے حامل فون متعارف کروانے میں مصروف ہیں۔
لیکن بڑی مارکیٹوں کے سکڑنے کے باعث ان کی فروخت میں قابلِ ذکر اضافہ نہیں ہوا۔ اسمارٹ فون میں آئندہ آنے والے وقتوں میں فائیو جی ٹیکنالوجی یا ففتھ جنریشن وائرلیس نیٹ ورک، نئے طرح کے آپشنز اور ورچوووئل ٹیکنالوجی متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔ اسمارٹ فون ختم کرنے کے منصوبے کا آغٖاز؟ لیکن کچھ تجزیہ کاروں کا اصرار ہے کہ اسمارٹ فون میں کچھ حیران کردینے والی بالکل مختلف طرح کی چیزیں آسکتیں ہیں۔ فیوچر ٹوڈے نامی ادارے کی بانی ’ایمی ویب‘ اپنی سالانہ رپورٹ میں سال 2018 کے ٹیکنالوجی ٹرینڈز کے حوالے سے لکھتی ہیں کہ ’پرانے طرز کے اسمارٹ فونز کا دور اب ختم ہونے والا ہے‘۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ آنے والا وقت سینسر بیسڈ ڈیوائس کا ہوگا جسے آواز، اشاروں اور حرکت کے ذریعے چلایا جاسکے گا۔ اپنی رپورٹ میں انہوں نے بتایا کہ اسمارٹ فونز سے نہ نظر آنے والی اور پہنی جانے والے اسمارٹ آلات تک کا سفر بائیو میٹرک سینسر والے ایئر بڈ اور اسپیکر، حرکت محسوس کرنے والے بریسلیٹ اور انگوٹھیاں، معلومات ریکارڈ کرنے اور پیش کرنے والے اسمارٹ گلاسز، ہمیشہ کے لیے دنیا کی محسوس کرنے کی صلاحیت کو بدل کر رکھ دیں گے۔ اپنے اسمارٹ فون کو کبھی صاف کیا ہے؟ تاہم دیگر تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ مارکیٹ محدود ہونے کے باوجود اسمارٹ فونز کا اختتام اتنی جلدی ممکن ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔ اے بی آئی ریسرچ سے وابستہ ڈیوڈ میک کوئین کا کہنا تھا کہ اسمارٹ فون کہیں نہیں جارہے البتہ ان کی شکل اور اقسام میں تبدیلی ضرور آسکتی ہے، اسمارٹ فون مارکیٹ ابھی کئی سالوں تک برقرار رہے گی۔ ان کا اپنی رپورٹ میں کہنا تھا کہ موبائل انڈسٹری میں مزید ٹچ سے مبرا ٹیکنالوجی، مصنوعی ذہانت اور حرکات وسکنات کو قابو کرنے والے فیچر آئیں گے جبکہ نئے فونز میں مزید
بہتر بائیو میٹرک، چہرہ پہچاننے کی صلاحیت شامل ہوگی۔ واضح رہے کہ رواں سال دنیا بھر میں اسمارٹ فون کی فروخت میں 0.7 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ پرانا اسمارٹ فون اس احتیاط کے بغیر فروخت نہ کریں خیال رہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ اسمارت فون امریکا میں استعمال ہوتے ہیں جہاں 50 سال سے کم عمر کے 91 فیصد افراد اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں اور 13 سے 19 سال کے 95 فیصد
نوجوانوں کی اسمارت فون تک رسائی ہے۔ اس حوالے سے ایک رائے یہ بھی ہے کہ صارفین میں اسمارٹ فون کی پسندیدگی جدید ترین آلات، مثلاً ایمیزون اور گوگل کی جانب سے پیش کیے گئے اسمارٹ اسپیکر، کے متعارف ہونے کے باوجود رہے گی۔ لیکن یہ بھی کہا جارہا ہے کہ نئی قسم کی ڈیوائسز مزید جدید ترین اور اسمارٹ ہوں گی جس میں ہینڈ سیٹ کی جگہ مصنوعی ذہانت بھی لے سکتی ہے۔