فیس بک سے دوری، ڈپریشن سے نجات کا آسان ذریعہ ہے : تحقیقاتی ماہرین

4  فروری‬‮  2019

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) تحقیقاتی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹس اور بالخصوص فیس بک کے استعمال کی وجہ سے ذہنی تناؤ میں بہت زیادہ اضافہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق نیویارک اور اسٹینفورڈ یونیورسٹی نے انٹرنیٹ استعمال کرنے والے صارفین کے مزاج

اور اس کی وجہ سے ہونے والی تبدیلیوں کے لیے تحقیقاتی مطالعہ کیا جس کے حیران کن نتائج سامنے آئے۔ ماہرین کے مطابق انہوں نے بالخصوص امریکا کے سوشل میڈیا صارفین کا ڈیٹا اکھٹا کیا جس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ فیس بک یا سماجی رابطے کی کسی بھی ویب سائٹ کا حصہ ہیں اُن کے مزاج میں بے چینی موجود ہے۔ تحقیقاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ بالخصوص فیس بک استعمال کرنے والے صارفین اپنی زندگیوں سے خوش اور مطمئن نہیں، وہ ذہنی تناؤ یا عدم تحفظ کا شکار پائے گئے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ انہوں نے مطالعے کے دوران ایک ماہ کے لیے صارفین کو فیس بک چھوڑنے کا مشورہ دیا، جن لوگوں نے ہدایت پر عمل کیا اُن کی زندگیوں میں حیرت انگیز تبدیلیاں ہوئیں، وہ بہت خوش رہے اور ڈپریشن کے مرض سے بھی باہر نکلے۔ تحقیقاتی نتیجے میں صارفین کو یہ مشورہ بھی دیا گیا ہے کہ اگر وہ خوش رہنا چاہتے ہیں تو کم از کم ایک ماہ کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال ترک کریں اور اگر دوبارہ متحرک ہوں تو اس پر کم سے کم وقت دیں۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی بھی صارف سے ایک دم فیس بک ختم نہیں کرائی جاسکتی کیونکہ وہ پھر سے آئی ڈی بنا کر سماجی رابطے کا حصہ بن جاتا ہے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ فیس بک اور ٹویٹر پر وقت گزارنے والے صارفین کی جذباتی اور ذہنی کیفیت بہت حد تک متاثر ہوتی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…