بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک)چینی طالب علموں نے لوگوں کو حادثات سے بچانے کے لیے ایسے جدید ڈرون کا تصویر پیش کیا جس کے ذریعے انسانی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ عام طور پر بلند عمارتوں میں آتشزدگی کے بعد اندر پھنسے لوگ اپنی جان بچانے کے لیے
کودنے کی کوشش کرتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ اپنی قیمتی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ چینی طلبا و طالبات نے ایک ایسے جدید ڈرون کا تصور پیش کیا جو بلند و بالا عمارات میں اچانک لگنے والی آگ کے نتیجے میں متاثرین کی جانوں کو محفوظ بنا سکتا ہے۔ طالب علموں نے اس کو نیٹ ڈرون کا نام دیا جو مضبوط جال سے لیس ہے اور یہ دوران پرواز جال کو کھول کر انسان کی جان کو بچا سکتا ہے۔ ڈرونز کی مدد سے آسمان پر انٹیل کے لوگو کا شاندار مظاہرہ جی پی ایس نظام سے لیس ڈرون سسٹم کو جیسے ہی کسی عمارت میں آگ لگنے کا اشارہ ملے گا تو چار کواڈ کاپٹر وہاں پہنچ کر اپنے جال کو پھیلا دیں گے اور اندر موجود مدد کے منتظر لوگوں کو ریسکیو کریں گے۔ ڈرون چاروں طرف سے جال کو کھینچ کر چادر کی طرح تان لیں گے، یہ جال اور کواڈ کاپٹر 60 سے 70 کلو تک وزن برداشت کرسکتا ہے۔ اس ڈرون میں سینسر بھی نصب ہیں جو کودنے والے شخص کی پوزیشن پر نظر رکھیں گے اور جیسے ہی کوئی شخص اس میں آکر گرے گا پھر وہ اُسے نیچے تک پہنچائیں گے۔ درخت اگانے والا ڈرون گوانگ ڈونگ پولی ٹیکنیکل یونیورسٹی کے طالب علموں کو اس ایجاد پر اعزاز سے نوازا گیا تاہم اس ڈرون کو عملی طور پر استعمال کرنے میں کچھ وقت درکار ہے۔ طالب علموں کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے اس ڈرون کو موبائل اپلیکشن سے جوڑ دیا جائے تاکہ مصیبت میں پھنسا کوئی بھی شخص اسے مدد کے لیے بلا سکے۔