اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

کیا ہر وہ چارجر جو آپ کے اسمارٹ فون میں فٹ آجائے؟ استعمال کرنے سے فون کو نقصان تو نہیں پہنچاتا

datetime 9  ‬‮نومبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ہر ڈیوائس یعنی اسمارٹ فون، ٹیبلیٹ یا لیپ ٹاپ کے اپنے چارجر ہوتے ہیں تاہم کئی بار ضرورت پڑنے پر لوگ اپنے دوستوں سے چارجر لے کر استعمال کرتے ہیں۔ مگر کیا ہر وہ چارجر جو آپ کی ڈیوائس میں فٹ آجائے، استعمال کرنا نقصان تو نہیں پہنچاتا۔

مثال کے طور پر مائیکرو یو ایس بی چارجر جو کہ برسوں سے اسمارٹ فونز اور ٹیبلیٹس میں استعمال ہورہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ لگ بھگ ہر اینڈرائیڈ فون کی کیبل دوسرے میں کام کرنے لگتی ہے۔ کیا آپ اسمارٹ فون کو ٹھیک چارج کررہے ہیں؟ تاہم اگر آپ ہر طرح کے چارجر سے اپنے فون کو چارج کرنا عادت بنالیں تو یہ طویل المعیاد بنیادوں پر نقصان دہ اور خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر کمپنی کے فون کے اندر ایک خصوصی چپ ہوتی ہے جو کہ متعدد افعال کے لیے ضروری ہوتی ہے اور اسے کسی غلط کیبل سے نقصان پہنچ سکتا ہے جس کے نتیجے میں فون کے چند فنکشن متاثر ہوسکتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر آپ ایک پرانا 5 واٹ کا چارجر نئے اسمارٹ فون کے لیے استعمال کریں تو نتیجہ کچھ زیادہ متاثرکن نہیں ہوگا کیونکہ ڈیوائس بہت سست روی سے چارج ہوگی جس کی وجہ یہ ہے کہ آج کل کے بیشتر فونز فاسٹ چارجر کو قبول کرنے کے لیے تیار کیے جاتے ہیں۔ اپنے اسمارٹ فون کو کیسے جلد چارج کریں؟ اگر آپ کو علم نہ ہو تو جان لیں کہ دیکھنے میں مائیکرو یو ایس بی کا ڈیزائن تو یکساں ہوتا ہے مگر ان کے اندر کا سرکٹ یکساں نہیں ہوتا۔ آسان الفاظ میں چارجر کے کنکٹر ایک سائز کے ہوسکتے ہیں مگر وہ اندر سے ایک جیسے نہیں ہوتے۔ تو اس یو ایس بی کیبل اور چارجر کو ہی استعمال کریں جو فون کے ساتھ ہو اگر خراب ہوجائیں تو اسی کمپنی کے خریدنے کی کوشش کریں۔ اگر آپ کے پاس چارجر نہ ہو تو کسی دوست کا استعمال کرنے سے پہلے اپنے فون کے لیے ضروری بجلی یا پاور میچ کا اخیال رکھیں۔ سستے چارجر اور کیبل خریدنا فون کی بیٹری لائف کو متاثر کرسکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کمپنی کے اپنے چارجر مہنگے ہوتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…