برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی ایئرلائن کمپنی ‘کیتھے پیسفک’ نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے کم سے کم ایک کروڑ مسافروں کا ڈیٹا ہیک کرلیا گیا۔ کیتھے پیسفک نے اپنے مسافروں کے ڈیٹا ہیک کیے جانے کی تصدیق ایک ایسے وقت میں کی ہے، جب کہ گزشتہ ماہ ایک برطانوی
ایئر لائن کمپنی نے بھی اپنے مسافروں کا ڈیٹا ہیک کیے جانے کی تصدیق کی تھی۔ مسافروں کے ڈیٹا ہیک کیے جانے کی خبر سامنے آنے کے بعد 25 اکتوبر کو کیتھے پیسفک کی تجارت میں 6 فیصد کمی دیکھی گئی۔ کیتھے پیسفک کا شمار دنیا کی بڑی اور معروف فضائی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ کیتھے پیسفک کے مطابق ان کے 90 لاکھ 40 ہزار مسافروں کے ای میل، کریڈٹ کارڈز اور ذاتی معلومات کو ہیک کیا گیا۔ نشریاتی ادارے ‘بی بی سی’ نے اپنی رپورٹ میں کیتھے پیسفک کے چیف ایگزیکٹو روپرٹ ہوگ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ فضائی کمپنی نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ہیکرز نے ان کے فضائی سفر کرنے والے مسافروں کے ڈیٹا تک غیر قانونی طریقے سے ایک وائرس کے ذریعے رسائی حاصل کی۔ کیتھے پیسفک کے چیف ایگزیکٹو نے مسافروں سے معزرت کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی تحقیقات کے مطابق ہیک کیے گئے صارفین کے ڈیٹا کا استعمال غلط مقاصد کے لیے نہیں کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ہیکرز نے تقریبا ایک کروڑ مسافروں کے ای میلز، مدہ خارج کریڈٹ کارڈز اور دیگر ذاتی معلومات تک رسائی حاصل کی۔ ساتھ ہی فضائی کمپنی نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ اگرچہ ان کے صافین کے ڈیٹا کو ہیک کرکے ان کے آئی ٹی سسٹم تک رسائی حاصل کی گئی، تاہم کمپنی کا فضائی آپریشن سسٹم مکمل طور پر محفوظ ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ برٹش ایئر ویز نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی کہ ان کے ہزاروں مسافروں کا ڈیٹا ہیک کرلیا گیا۔ برطانوی فضائی کمپنی سے قبل رواں برس اگست میں کینیڈا کی ایئر لائن کمپنی کے فضائی مسافروں کا ڈیٹا بھی ہیک کرلیا گیا تھا۔ رواں برس اپریل میں امریکی ریاست جارجیا کی ایک فضائی کمپنی نے بھی اعتراف کیا تھا کہ ان کے فضائی مسافروں کا ڈیٹا ہیک کرلیا گیا۔