جمال خاشقجی کے قتل پر سعودیہ کی حمایت کرنے والے ٹوئٹر اکاؤنٹس بند

21  اکتوبر‬‮  2018

استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک) رواں ماہ اکتوبر کے آغاز میں ترکی کے شہر استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہونے اور بعد ازاں قتل کیے گئے صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر جہاں دنیا بھر نے سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ وہیں ٹوئٹر پر ایسے سیکڑوں اکاؤنٹس تھے، جو دن رات اور لمحہ بہ لمحہ سعودی حکومت کی حمایت کرتے نظر آئے۔

ٹوئٹر پر موجود ایسے اکاؤنٹس کی حتمی تعداد تو سامنے نہیں آ سکی، تاہم اطلاعات ہیں کہ ایسے اکاؤنٹس کی تعداد سیکڑوں میں تھی۔ ‘بزنس انسائیڈر’ کے مطابق ٹوئٹر پر جمال خاشقجی کے لاپتہ اور قتل کیے جانے کے معاملے پر سعودی حکومت کی حمایت اور تعریف کرنے والے ایسے ٹوئٹر اکاؤنٹس کی امریکی ٹی وی چینل ‘این بی سی’ نے نشاندہی کی تھی۔ این بی سی نے ٹوئٹر کو ایسے سیکڑوں اکاؤنٹس سے متعلق آگاہ کیا تھا، جن کے ذریعے جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی حکومت کی حمایت کی جا رہی تھی۔ این بی سی کی نشاندہی کے بعد ٹوئٹر نے ایسے سیکڑوں اکاؤنٹس کو بند کردیا، ساتھ ہی سماجی ویب سائیٹ نے دعویٰ کیا کہ وہ ایسے اکاؤنٹس سے خود بھی باخبر تھی۔  بزنس انسائیڈر کے مطابق ٹوئٹر نے رابطہ کرنے پر اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے سیکڑوں اکاؤنٹس کو بند کردیا۔ ساتھ ہی ٹوئٹر نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ وہ ایسے اکاؤنٹس سے باخبر تھا۔ ٹوئٹر نے مزید وضاحت کی کہ جن اکاؤنٹس کے ذریعے سعودی حکومت کی حمایت کی گئی وہ ‘بوٹ’ اکاؤنٹس تھے، جو اسپیم اکاؤنٹ کہلاتے ہیں، جنہیں ہیکرز اور اسی طرح کا کام کرنے والے دیگر افراد چلاتے ہیں۔ ٹوئٹر کے مطابق ایسے ہی اکاؤنٹس 2016 میں امریکی انتخابات کے ذریعے بھی چلائے گئے تھے اور ایسے اکاؤنٹس کو حکومت کا تعاون حاصل نہیں ہوتا۔ رپورٹس کے مطابق ان اکاؤنٹس کے ذریعے یہ پیغامات پھیلانے کی کوشش کی گئی کہ جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں۔ خیال رہے کہ جمال خاشقجی رواں ماہ اکتوبر کے آغاز میں ترکی کے شہر استنبول میں واقع سعودی قونصلیٹ خانے میں داخل ہونے کے بعد لاپتہ ہوگئے تھے، اگرچہ ترک حکومت اور پولیس نے پہلے ہی ان کو قتل کیے جانے کی تصدیق کی تھی اور الزام عائد کیا تھا کہ انہیں سعودی حکومت نے قتل کروایا۔ تاہم سعودی عرب مسلسل انکار کرتا رہا تھا، لیکن 20 اکتوبر کو سعودی حکومت نے تسلیم کیا کہ جمال خاشقجی کو قونصلیٹ خانے میں دوران تفتیش جھگڑا ہونے پر قتل کردیا گیا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…