روس (مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کی جانب جانے والا روسی سویوز خلائی راکٹ راستے میں خراب ہوگیا جس کے نتیجے میں اس پر سوار امریکی اور روسی خلا بازوں کو ہنگامی لینڈنگ کا حکم دیا گیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق قازقستان میں قائم بائیکونر کوسموڈوروم سے پرواز بھرنے کے فوری بعد ہی خلا باز نک ہیگ اور الیگزے اوشی نن
نے راکٹ کے بوسٹر میں خرابی کی اطلاع دی۔ خلا بازوں کو فوری طور پر زمین پر اترنے کے احکامات جاری ہوئے جس کے بعد ان کا کیپسول بائیکونر کے شمال میں چند سو میل کی مسافت پر اترا۔ بعد ازاں انہیں ریسکیو حکام کی جانب سے امدا فراہم کی گئی۔ امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا کہنا تھا کہ سویوز کے اترنے کی جگہ پر ریسکیو ٹیموں نے پہنچ کر اطلاع دی کہ خلا باز محفوظ ہیں اور وہ اپنے کیپسول سے باہر آگئے ہیں۔ اس معاملے پر روس کا کہنا تھا کہ وہ اپنی دیگر پروازیں منسوخ کر رہا ہے اور راکٹ میں ہونے والی خرابی کی تحقیقات کا آغاز کر رہا ہے۔ راکٹ کے اڑان بھرنے کے وقت بظاہر سب کچھ ٹھیک تھا تاہم اڑان بھرنے کے 90 سیکنڈ بعد ہی ناسا نے اپنی براہ راست نشریات میں بتایا کہ راکٹ کے بوسٹر میں علیحدہ ہونے سے پہلے اور دوسرے مرحلے میں خرابی رونما ہوگئی ہے۔ کیپسول کے اندر سے سامنے آنے والی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ خرابی کے سامنے آتی ہی دونوں خلا بازوں کو شدید جھٹکے محسوس ہوئے۔ تھوڑی ہی دیر بعد ناسا نے بتایا کہ انہوں نے راکٹ کو زمین پر واپس اتارنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد کیپسول راکٹ سے علیحدہ ہوکر پیراشوٹ کے ذریعے زمین پر آگیا۔