اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آئی فون ایکس ایس (10s) میکس ایپل کا سب سے مہنگا فون ہے جس کی قیمت کا آغاز ہی 1099 ڈالرز (ایک لاکھ 35 ہزار پاکستانی روپے) سے ہوتا ہے جبکہ 256 جی بی اسٹوریج والا ورژن 12 سو 49 ڈالرز اور 512 جی بی اسٹوریج والا ماڈل تو 14 سو 49 ڈالرز سے بھی زیادہ کا ہے۔ یقیناً ایپل کو اس کی تیاری پر کافی خرچہ کرنا پڑتا ہے مگر یہ اتنا بھی مہنگا نہیں
جتنا آپ سوچ سکتے ہیں۔ درحقیقت آئی فون ایکس ایس میکس کے 256 جی بی اسٹوریج والے ورژن کی تیاری پر ایپل کا کل خرچہ 443 ڈالرز (54 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) آتا ہے، جبکہ گزشتہ سال آئی فون ایکس کا 64 جی بی اسٹوریج والا ماڈل اس کمپنی کو 395.44 ڈالرز کا پڑتا تھا۔ ایپل کی تاریخ کا سب سے بڑا اور مہنگا ترین آئی فون یہ دعویٰ ایک گیجیٹ ریویو کمپنی یا سائٹ ٹیک انسائٹس نے کیا اور اس مقصد کے لیے اس نے آئی فون ایکس میکس کو کھول کر اس کے پرزہ جات کے اخراجات کی فہرست مرتب کی۔ ویسے یہ بات ذہن میں رکھیں یہ محض تخمینہ ہے اور حقیقی قیمت نہیں جو ایپل فی فون کی تیاری پر خرچ کرتی ہے، کیونکہ امریکی کمپنی نے اس بارے میں بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ویسے اگر ایک آئی فون ایکس ایس میکس 1099 ڈالرز میں فروخت ہوتا ہے اور اس کی تیاری کا تخمینہ 443 ڈالرز ہے تو اس کو مدنظر رکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ فی ڈیوائس ایپل کو کافی زیادہ منافع ہورہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ شرح آئی فون ایکس میں 64 فیصد تھی۔ اس تجزیے میں دریافت کیا گیا کہ آئی فون ایکس ایس میکس میں جو سب سے مہنگا پرزہ ہے وہ اس کی او ایل ای ڈی ڈسپلے ہے، جس کی مالیت 80.50 ڈالرز ہے، جبکہ گزشتہ سال کے فون کا ڈسپلے 77.25 ڈالرز کا تھا، مگر یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئی فون ایکس 5.8 انچ کا فون تھا جبکہ آئی فون ایکس ایس میکس 6.5 انچ ڈسپلے کے ساتھ ہے۔ ویسے بڑی اسکرین کے باوجود گزشتہ سال کے ماڈل کے مقابلے میں لاگت پر بہت کم اضافے کی وجہ ایپل کی جانب سے کچھ پروزوں کو ہٹا دینا ہے جو کہ تھری ڈی ٹچ سسٹم کے لیے استعمال ہوتے تھے۔ ایپل کے سی ای او ٹم کک نے گزشتہ دنوں آئی فونز کی بہت زیادہ قیمت کا دفاع یہ کہہ کر کیا تھا کہ یہ سب سے جدید آئی فون ہیں اور یہ ہر اس ڈیوائس کا متبادل ثابت ہوں گے جن کی صارفین کو ضرورت پڑسکتی ہے۔ یعنی ڈیجیٹل کیمرہ، میوزک پلیئر اور ایسی ہی متعدد ڈیوائسز کا متبادل یہ آئی فونز ثابت ہوں گے۔