جعلی خبروں کے خلاف فیس بک کی جنگ

19  ستمبر‬‮  2018

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک)  ایسا لگتا ہے کہ فیس بک کی جعلی خبروں کو پھیلنے سے روکنے کی کوششیں رنگ لانا شروع ہوگئی ہیں۔ امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی اور نیویارک یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 2016 کے امریکی انتخابات اور جولائی 2018 کے درمیان فیس بک انگیج منٹ یعنی صارفین کی جانب سے اس پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیے جانے والے مضامین کو

شیئر، لائیک اور کمنٹس کرنے کی شرح میں 50 فیصد کی ڈرامائی کمی آئی ہے۔ محققین نے اس مقصد کے لیے 570 ویب سائٹس کا ڈیٹا استعمال کیا جن کے مواد کو مختلف ذرائع جیسے فیکٹ چیک اور بزفیڈ وغیرہ نے جعلی قرار دیا تھا۔ اسی طرح صارفین کی فیس بک انگیج منٹ کا ڈیٹا جمع کرنے والی کمپنی بز سومو کے ڈیٹا کو بھی دیکھا گیا اور معلوم ہوا کہ فیس بک صارفین کی انگیج منٹ رواں سال جولائی مجموعی طور پر 7 کروڑ تھی جبکہ 2016 میں ماہانہ انگیج منٹ 20 کروڑ سے زائد تھی۔ محققین نے دریافت کیا کہ فیس بک اپنے الگورتھم کو ہر وقت بدلتی رہتی ہے تاکہ جعلی خبروں کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ تحقیق کے دوران مستند نیوز، بزنس اور کلچرل ویب سائٹس کا جائزہ بھی لیا گیا اور محققین کا کہنا تھا کہ ان ویب سائٹس پر صارفین کی انگیج منٹ کے حوالے سے فیس بک کی تبدیلیوں سے کچھ زیادہ اثرات مرتب نہیں ہوئے۔ تاہم فیس بک کے مقابلے میں ٹوئٹر جعلی خبروں کی روک تھام میں زیادہ کامیاب نظر نہیں آتی۔ اسی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جعلی خبروں پر انگیج منٹ اگر 2016 میں 40 لاکھ تھی تو وہ 2018 میں 60 لاکھ تک پہنچ گئی۔ مگر محققین کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ مارک زکربرگ اور ان کی کمپنی جعلی خبروں کے خلاف جدوجہد پر درست سمت میں ہو مگر انگیج منٹ کے نمبر دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ اسے مکمل کامیابی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ یقیناً جعلی خبروں والی پوسٹس پر انگیج منٹ گزشتہ 2 سال میں کم ہوئی ہے مگر اب بھی فیس بک کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے مقابلے میں جعلی کبریں پھیلانے میں سب سے آگے ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…