جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

جعلی خبروں کے خلاف فیس بک کی جنگ

datetime 19  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک)  ایسا لگتا ہے کہ فیس بک کی جعلی خبروں کو پھیلنے سے روکنے کی کوششیں رنگ لانا شروع ہوگئی ہیں۔ امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی اور نیویارک یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 2016 کے امریکی انتخابات اور جولائی 2018 کے درمیان فیس بک انگیج منٹ یعنی صارفین کی جانب سے اس پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیے جانے والے مضامین کو

شیئر، لائیک اور کمنٹس کرنے کی شرح میں 50 فیصد کی ڈرامائی کمی آئی ہے۔ محققین نے اس مقصد کے لیے 570 ویب سائٹس کا ڈیٹا استعمال کیا جن کے مواد کو مختلف ذرائع جیسے فیکٹ چیک اور بزفیڈ وغیرہ نے جعلی قرار دیا تھا۔ اسی طرح صارفین کی فیس بک انگیج منٹ کا ڈیٹا جمع کرنے والی کمپنی بز سومو کے ڈیٹا کو بھی دیکھا گیا اور معلوم ہوا کہ فیس بک صارفین کی انگیج منٹ رواں سال جولائی مجموعی طور پر 7 کروڑ تھی جبکہ 2016 میں ماہانہ انگیج منٹ 20 کروڑ سے زائد تھی۔ محققین نے دریافت کیا کہ فیس بک اپنے الگورتھم کو ہر وقت بدلتی رہتی ہے تاکہ جعلی خبروں کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ تحقیق کے دوران مستند نیوز، بزنس اور کلچرل ویب سائٹس کا جائزہ بھی لیا گیا اور محققین کا کہنا تھا کہ ان ویب سائٹس پر صارفین کی انگیج منٹ کے حوالے سے فیس بک کی تبدیلیوں سے کچھ زیادہ اثرات مرتب نہیں ہوئے۔ تاہم فیس بک کے مقابلے میں ٹوئٹر جعلی خبروں کی روک تھام میں زیادہ کامیاب نظر نہیں آتی۔ اسی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جعلی خبروں پر انگیج منٹ اگر 2016 میں 40 لاکھ تھی تو وہ 2018 میں 60 لاکھ تک پہنچ گئی۔ مگر محققین کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ مارک زکربرگ اور ان کی کمپنی جعلی خبروں کے خلاف جدوجہد پر درست سمت میں ہو مگر انگیج منٹ کے نمبر دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ اسے مکمل کامیابی قرار نہیں دیا جاسکتا۔ یقیناً جعلی خبروں والی پوسٹس پر انگیج منٹ گزشتہ 2 سال میں کم ہوئی ہے مگر اب بھی فیس بک کسی بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے مقابلے میں جعلی کبریں پھیلانے میں سب سے آگے ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…