آسٹریلیا،کوئنزلینڈ(مانیٹرنگ ڈیسک) ہزاروں سال سے لوگوں کے درمیان ایک سوال مباحثے کا باعث بنا ہوا ہے اور وہ ہے کہ انڈہ پہلے آیا یا مرغی؟ اور اب آخرکار سائنسدانوں نے اس کا تلاش کرلیا ہے۔ اور یہ جواب آپ کو دنگ یا ہوسکتا ہے کہ پہلے سے زیادہ الجھن کا شکار کردے۔ فرانس کے NÉEL انسٹیٹوٹ اور آسٹریلیا کی کوئنزلینڈ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں ماہرین طبیعات
نے سوال کا جواب دیاجو کہ سب سے پہلے 3 ہزار سال قدیم یونان میں سامنے آیا تھا۔ دنیا بھر میں کچھ حلقوں کا اصرار ہے کہ انڈہ پہلے آیا جبکہ دیگر مرغی پر زور دیتے ہیں مگر ماہرین طبعیات کے مطابق درحقیقت یہ دونوں ہی پہلے آئے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سوال کا جواب کوانٹم فزکس میں چھپا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوانٹم فزکس میں وجوہات اور اثرات ہمیشہ ہی سادہ یا سہل نہیں ہوتے۔ ان کے بقول کوانٹم فزکس میں ایونٹس کسی ترتیب کے بغیر پیش آتے ہیں اور تحقیق کے دوران تجربات سے ثابت ہوا کہ انڈے اور مرغی کی تخلیق دونوں ہی پہلے ہوئے، جسے indefinite causal order قرار دیا جاسکتا ہے، اور یہ ایسا نہیں جو روزمرہ کی زندگی میں ہمارے مشاہدے میں آئے۔ سائنسدانوں نے لیبارٹری میں فوٹوز کو استعمال کرکے ایک ڈیوائس فوٹونک کوانٹم کی مدد سے اپنے نظریے کی درستگی کے تجربات کیے۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ اس ڈیوائس نے ایونٹس کی ترتیب، روشنی کی ساخت کی تشکیل وغیرہ کا نوٹس کیا، جس کے لیے تقطیب (polarization) پر انحصار کیا گیا، جس سے انہیں اپنا خیال درست ثابت کرنے کا موقع مل گیا۔ اگر اس تحقیق کو سمجھنے میں مشکل کا سامنا ہے تو فکرمند مت ہوں کیونکہ کوانٹم فزکس اکثر افراد کے لیے سمجھنا آسان نہیں۔