امریکا(مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک نے یوٹیوب کو آڑے ہاتھوں لینے کے لیے اپنی سروس ‘ویڈیو واچ’ کو اب دنیا بھر کے لیے متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جسے گزشتہ سال اگست میں امریکا میں پیش کیا گیا تھا۔ اس ویڈیو واچ نامی سروس میں فیس بک کی جانب سے مختلف اداروں کی شراکت سے اوریجنل شوز کو نشر کیا جاتا ہے۔ گزشتہ سال فیس بک نے اعلان کیا تھا کہ ویڈیو واچ اس کا ری ڈیزائن ویڈیو پلیٹ فارم ہے۔
اور اب کمپنی کے ویڈیو ہیڈ فیجی سیمو کا کہنا تھا کہ امریکا بھر میں ہر ماہ 5 کروڑ سے زائد افراد اس سروس میں کم از کم ایک منٹ کی ویڈیو دیکھنے آرہے ہیں۔ پرتشدد ویڈیوز کیلئے فیس بک کی پالیسی کیا؟ فیس بک کے مطابق اہل کریٹیرز برطانیہ، آئرلینڈ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور امریکا میں اپنی ویڈیوز سے پیسے کماسکیں گے جبکہ دیگر متعدد ممالک میں بھی ایڈ بریکس سروس (ویڈیو سے آمدنی) جلد متعارف کرائی جائے گی۔ فیس بک میں نئی تبدیلی کیا ہے؟ اس مقصد کے لیے ویڈیو پوسٹ کرنے والے کو کم از کم 3 منٹ کی ویڈیو تیار کرنا ہوگی اور اس کے ایک منٹ کے کم از کم ویوز 2 ماہ کے دوران 30 ہزار سے زائد جبکہ 10 ہزار فالورز ہونا ضروری ہوں گے۔ فیس بک لائیو ویڈیوز کیسے چلائیں؟ کمپنی کے مطابق وہ اس سروس کے لیے مواد کی تیاری میں 2 ارب ڈالرز خرچ کرے گی تاکہ یوٹیوب یا نیٹ فلیکس کو ٹکر دی جاسکے۔ اس منصوبے سے جہاں فیس بک اپنے صارفین کو زیادہ سے زیادہ وقت تک ویب سائیٹ پر آن لائن رہنے مجبور کرے گی، وہیں وہ ان ویڈیوز اور شوز کے ذریعے اشتہارات کی مد میں آمدنی بھی بڑھے گی۔ کمپنی کے خیال میں اس منصوبے سے فیس بک صارفین کو یوٹیوب اور ٹی وی چینلز کی ضرورت محسوس نہیں ہوگی، کیوں کہ اس منصوبے میں صارفین کے لیے ایسے ویڈیوز اور شوز پیش کیے جائیں گے، جنہیں لوگ دیکھنا پسند کرتے ہیں۔